تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس ریٹرن فارم کو آسان بنایا جا رہا ہے، وزیر خزانہ

0 minutes, 0 seconds Read

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ملک کی معاشی صورتحال، حکومتی پالیسیوں اور آئندہ کے معاشی روڈمیپ پر تفصیلی گفتگو کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے دانشمندانہ فیصلوں کی بدولت پاکستان کی معیشت بتدریج مستحکم ہو رہی ہے، جبکہ گردشی قرضے میں کمی لانے کے لیے سنجیدہ اقدامات جاری ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ مالی سال 2025 میں معاشی اشاریوں میں بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔ بینکس کے ساتھ ملاقات میں صنعتی یونٹس کی بحالی، نجی شعبے کو قرضوں کی فراہمی اور بینکنگ سیکٹر کے کردار پر بھی مشاورت کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ نجی بینک سرمایہ کاروں کے ساتھ مل کر بیمار صنعتی یونٹس کو دوبارہ فعال بنائیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان برقرار ہے، 100 انڈیکس نے 1,36,000 کی نفسیاتی حد عبور کر لی ہے، جو سرمایہ کاروں کے اعتماد کا مظہر ہے۔

محمد اورنگزیب نے ایف بی آر میں جاری ساختی اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سیلز ٹیکس فراڈ کی روک تھام کے لیے نئی شقیں فنانس بل میں شامل کی گئی ہیں، جنہیں پارلیمنٹ کی مکمل منظوری حاصل ہے۔ اگر فراڈ 5 کروڑ سے زائد ہو تو کمشنر کی سفارش اور ایف بی آر بورڈ کی منظوری سے کارروائی ممکن ہوگی۔

تنخواہ دار طبقے کے لیے ٹیکس ریٹرن فارم کو آسان بنایا جا رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ جتنی گنجائش تھی اتنا ریلیف دے چکے ہیں، اور مزید سہولت کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران بیرونی سرمایہ کاروں کو 2.2 ارب ڈالر جبکہ حالیہ عرصے میں 2.3 ارب ڈالر کے ڈیویڈینڈ بیرون ملک منتقل کیے جا چکے ہیں۔ ہم نے ایل سی کے مسائل ختم کیے ہیں اور سرمایہ کاروں کے لیے منافع کی منتقلی کو آسان بنایا ہے، جو بیرونی سرمایہ کاری کے لیے مثبت اشارہ ہے۔

وزیر خزانہ نے پاکستانی فارما انڈسٹری کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ شعبہ مستحکم ہو رہا ہے۔ بنیادی غذائی اشیاء کی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے ان کی مانیٹرنگ ماہانہ بنیادوں پر جاری ہے، اگرچہ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ معمول کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنے اخراجات میں نمایاں کمی کی ہے، اور وزیراعظم ہر وزارت کی کارکردگی کا ذاتی طور پر جائزہ لے رہے ہیں۔ تاجروں اور اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جا رہے ہیں، جبکہ نجکاری میں بینکنگ سیکٹر کا اہم کردار ہوگا۔

محمد اورنگزیب نے واضح کیا کہ پاکستان کا مالیاتی منظرنامہ بہتر ہو رہا ہے اور حکومت موجودہ استحکام کو پائیدار ترقی کی جانب لے جانے کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھا رہی ہے۔ وزیر خزانہ نے اعتماد ظاہر کیا کہ تمام فریقین، خصوصاً سرمایہ کار اور بینکنگ سیکٹر، مل کر پاکستان کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔

Similar Posts