دنیا کی سب سے مشہور اور قیمتی ڈیجیٹل کرنسی، بٹ کوائن، جس نے مالیاتی دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، اپنے بانی کی اصل شناخت سے آج بھی محروم ہے۔ ’ساتوشی ناکاموٹو‘ یہ نام ایک شخص کا ہو سکتا ہے، یا کسی گروہ کا، لیکن اس کے پیچھے کون ہے، یہ آج بھی انٹرنیٹ کی سب سے پُراسرار پہیلیوں میں سے ایک ہے۔
بٹ کوائن کی بنیاد کیسے رکھی گئی؟
2008 میں جب دنیا معاشی بحران کی لپیٹ میں تھی، ایک ’وائٹ پیپر‘ سامنے آیا، جس کا عنوان تھا: Bitcoin:’ A Peer-to-Peer Electronic Cash System، یہ دستاویز ساتوشی ناکاموٹو کے نام سے جاری کی گئی، جس نے بٹ کوائن کی ٹیکنالوجی اور اس کے اصولوں کی بنیاد رکھی۔ اس کے بعد 2009 میں ساتوشی نے پہلا بٹ کوائن مائن کیا، جسے Genesis Block یا پیدائشی بلاک کہا جاتا ہے۔
بٹ کوائن تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو گیا
پراسرار خاموشی اور بٹ کوائن کی امانت
2010 کے بعد ساتوشی اچانک منظر سے غائب ہو گیا۔ اس نے بٹ کوائن کا کنٹرول کمیونٹی کے حوالے کر دیا اور کبھی دوبارہ ظاہر نہیں ہوا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ساتوشی کے بٹوے (wallet) میں آج بھی 10 لاکھ سے زائد بٹ کوائن موجود ہیں، جن کی موجودہ مالیت تقریباً 129 ارب ڈالر ہے۔ اور آج کی تاریخ میں، وہ دنیا کے گیارہویں امیر ترین افراد میں شمار کیے جا سکتے ہیں، اگرچہ وہ خود اس دولت کو استعمال نہیں کرتے۔
حیرت انگیز بات: ایک پیسہ بھی خرچ نہیں کیا
جیسے جیسے بٹ کوائن کی قیمت آسمان کو چھونے لگی، سب کی نظریں ساتوشی کے بٹوے پر جمی رہیں۔ لیکن حیرانی کی بات یہ ہے کہ 15 سال گزر جانے کے باوجود، اس بٹوے سے کبھی کوئی لین دین نہیں ہوا۔ اس خاموشی نے اس شخصیت کو اور بھی پراسرار اور محترم بنا دیا ہے۔ کچھ لوگ تو یہ شک کرتے ہیں کہ شاید ساتوشی ناکاموٹو اب زندہ ہی نہ ہو۔ اگر وہ کبھی واپس آئے، اور ان کے بٹوے میں کوئی بھی حرکت ہوئی، تو بٹ کوائن کی مارکیٹ ایک زلزلے سے گزر سکتی ہے۔
بٹ کوائن کی قیمت میں دھماکہ خیز اضافہ، قیمت 1 لاکھ 17 ہزار کو پہنچ گئی
ساتوشی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر مختلف خیالات کا اظہار کیا جاتا ہے۔ کوئی کہتا ہے کہ یہ ایک گروہ ہے، کسی کا خیال ہے کہ یہ کسی خفیہ ایجنسی کا منصوبہ ہے۔ مزاحیہ تبصرے بھی کم نہیں، ’شاید یہ میری دادی ہیں، جو ہمیشہ سولٹیئر کھیلنے کا بہانہ کرتی ہیں‘۔ ایک صارف نے خوبصورتی سے کہا، ’دنیا کا امیر ترین انسان، جس نے کبھی کچھ بیچنے کے لیے مارکیٹنگ نہیں کی۔‘
اگر بٹ کوائن اسی رفتار سے بڑھتا رہا؟
بلومبرگ کے ایک ماہر کے مطابق، اگر بٹ کوائن ہر سال 50 فیصد کی شرح سے بڑھتا رہا تو 2026 کے آخر تک ساتوشی ناکاموٹو دنیا کے دوسرے امیر ترین انسان بن سکتے ہیں، صرف اپنے ڈیجیٹل خزانے کی بنیاد پر۔
بٹ کوائن کا مستقبل اور ساتوشی کی میراث
ساتوشی ناکاموٹو کی دی ہوئی یہ ڈیجیٹل نعمت آج دنیا بھر میں کروڑوں افراد استعمال کر رہے ہیں۔ بٹ کوائن اب صرف ایک کرنسی نہیں، بلکہ ایک انقلابی تصور ہے، جو بینکاری نظام، حکومتی کرنسیوں اور مالیاتی طاقت کے توازن کو چیلنج کر رہا ہے۔
پاکستان کا کرپٹو کرنسی کی دنیا میں بڑا قدم، بٹ کوائن ذخائر قائم کرنے کا فیصلہ
جب تک ساتوشی کا بٹوہ (wallet) خاموش ہے، تب تک بٹ کوائن کی کہانی ایک رومانوی اور پراسرار داستان بنی رہے گی۔ اور یہی پراسراریت شاید بٹ کوائن کی سب سے بڑی طاقت بھی ہے۔
نوٹ: یہ بلاگ مختلف قابلِ اعتماد ذرائع سے تحقیق کی مدد سے تیار کیا گیا ہے، اور انٹرنیٹ پر موجود معلومات پر مبنی ہے۔ اس کا مقصد قارئین کو معلومات فراہم کرنا ہے، نہ کہ کسی فرد یا گروہ کی تصدیق کرنا۔