عمران خان کے بدسلوکی کے الزامات، اڈیالہ جیل میں انہیں کیا سہولیات حاصل ہیں؟

0 minutes, 0 seconds Read

اڈیالہ جیل انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو جیل میں ’بی کلاس‘ قیدی کے طور پر تمام قانونی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

نجی ٹی وی کے مطابق جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کو ان کی مرضی سے تیار کردہ کھانے، طبی سہولیات، مطالعے کے لیے کتابیں اور اخبارات، روزانہ ورزش اور چہل قدمی کی سہولت حاصل ہے۔ وہ دو کمروں پر مشتمل سیل میں مقیم ہیں جس کے ساتھ مخصوص احاطہ بھی موجود ہے جہاں وہ چہل قدمی اور سائیکلنگ کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز عمران خان کے ذاتی ”ایکس“ اکاؤنٹ سے جاری پیغام میں کہا تھا کہ ’پچھلے کچھ روز سے جیل میں مجھ پر سختیاں مزید بڑھا دی گئی ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جس جیل میں مجھے رکھا ہوا ہے وہاں سینکڑوں پاکستانیوں کے قاتل اور دہشتگرد بھی مجھ سے بہتر حالت میں رہ رہے ہیں‘۔

تاہم، رپورٹ کے مطابق انہیں ایل ای ڈی لائٹس، پسند کے اخبارات اور کتابوں تک رسائی حاصل ہے — جیل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ سہولیات عام بی کلاس قیدیوں کو میسر نہیں ہوتیں۔ ان کے لیے ایک قیدی کو بطور باقاعدہ باورچی مقرر کیا گیا ہے جو ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا ان کی پسند کے مطابق تیار کرتا ہے۔

رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے مزید کہا گیا کہ عمران خان نے اپنی گرفتاری کے بعد اب تک 413 پیغامات (ٹوئٹس) اپنے نمائندوں کے ذریعے جاری کیے ہیں جن میں 2024 کے عام انتخابات، سیالکوٹ ضمنی انتخاب، 26 نومبر 2024 کے احتجاج، حکومت سے مذاکرات اور 26ویں آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی کے مؤقف جیسے اہم امور پر ہدایات دی گئیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال سے بھی کم مدت میں ان کے بیانات 45 بار نمایاں قومی اور بین الاقوامی سرخیوں کا حصہ بنے۔ عمران خان کا رابطہ کم از کم 10 بین الاقوامی میڈیا اداروں سے ہوا جن میں دی ٹیلی گراف، رائٹرز، آئی ٹی وی، وال اسٹریٹ جرنل اور فاکس نیوز شامل ہیں۔ جیل میں ہونے والی عدالتی کارروائیوں کے دوران وہ پاکستانی میڈیا سے بھی براہ راست گفتگو کرتے رہے ہیں۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ محض تین ماہ کے دوران 66 افراد، جن میں پی ٹی آئی رہنما، اراکین اسمبلی اور وکلا شامل ہیں، ان سے ملاقات کر چکے ہیں۔ جیل میں مقرر کردہ ڈاکٹر روزانہ تین بار ان کا طبی معائنہ کرتے ہیں، اور گزشتہ دو ہفتوں کی رپورٹس کے مطابق ان کی صحت مکمل طور پر درست ہے۔

عمران خان کو روزانہ دو گھنٹے کھلی فضا میں ورزش کی سہولت دی جا رہی ہے۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ وہ ان کی سیکیورٹی، صحت اور قانونی حقوق کی فراہمی میں مکمل طور پر قانون کے مطابق عمل کر رہے ہیں۔

انتظامیہ نے سوشل میڈیا اور بعض سیاسی حلقوں کی جانب سے عمران خان سے ناروا سلوک کے دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف سنسنی پھیلانے کی کوشش ہے۔ حکام کے مطابق عمران خان کو جیل کے کسی بھی قیدی کی نسبت بہتر سہولیات میسر ہیں، اور ان کے ساتھ کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا۔

Similar Posts