بنگلہ دیشی الیکشن کمیشن کا نیا اقدام: عوامی لیگ کا انتخابی نشان ’کشتی‘ الیکشن فہرست سے خارج

0 minutes, 0 seconds Read

عوامی لیگ کی رجسٹریشن معطل ہونے کے بعد الیکشن کمیشن نے جماعت کا تاریخی انتخابی نشان ’کشتی‘ اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیا ہے، جو کئی دہائیوں تک عوامی لیگ کی سیاسی شناخت کا حصہ رہا ہے۔

الیکشن کمیشن نے عوامی لیگ کو ’رجسٹرڈ سیاسی جماعتیں (رجسٹریشن معطل)‘ کے تحت چھٹی جماعت کے طور پر درج کیا تھا، لیکن اب اس کے نام کے ساتھ ’کشتی‘ کا نشان بھی ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔

بنگلہ دیش کی نئی کرنسی سے شیخ مجیب الرحمان کی تصویر ہٹا دی گئی

عوامی لیگ کا نشان ’کشتی‘ کئی دہائیوں سے پارٹی کی پہچان تھا، لیکن اس فیصلے کے بعد یہ پارٹی کی ویب سائٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے سسٹم مینیجر، محمد رفیق الحق نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ اقدام اعلیٰ حکام کی ہدایات پر کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 12 جولائی کو نیشنل سٹیزن پارٹی (NCP) کے ایک وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا تھا کہ عوامی لیگ کی رجسٹریشن معطل ہونے کے بعد ’کشتی‘ کے انتخابی نشان کو بھی فہرست سے نکال دیا جائے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں الیکشن کمیشن کے کمشنر عبد الرحمان مسعود نے یہ بیان دیا تھا کہ نشان کبھی ممنوع نہیں ہوتے، اور کشتی کا نشان عوامی لیگ کو دیا گیا تھا، تاہم یہ نشان الیکشن کمیشن کی ملکیت ہوتا ہے اور اگر پارٹی تحلیل ہو جاتی ہے تو نشان بھی کمیشن کے پاس ہی رہتا ہے۔

بنگلہ دیش میں ’سلطنتِ بنگلہ‘ کا نیا نقشہ جاری، بھارت اور میانمار کے کئی علاقے شامل

فی الحال بنگلہ دیش میں 50 رجسٹرڈ سیاسی جماعتیں موجود ہیں اور الیکشن کمیشن نے ان جماعتوں کے لیے 69 انتخابی نشانات مختص کیے ہیں۔ تاہم یہ تعداد 115 تک بڑھانے کی تجویز بھی قانون وزارت کو ارسال کی جا چکی ہے۔

عوامی لیگ کے انتخابی نشان ’کشتی‘ کو ہٹایا جانا بنگلہ دیش کی انتخابی سیاست میں ایک اہم موڑ کی علامت ہے، جو جماعت کے مستقبل پر گہرے سوالات اٹھا رہا ہے۔

Similar Posts