سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے مصطفی عامر کیس میں اختیارات سے محروم کیے گئے انسدادِ دہشت گردی عدالت کے سابق منتظم جج کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ عدالت نے جج کے خلاف سندھ ہائی کورٹ کے ریمارکس حذف کر دیے۔ سابق منتظم جج کو مصطفی عامر کیس میں اختیارات سے محروم کیا گیا تھا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے مصطفی عامر کیس میں انسدادِ دہشت گردی عدالت کے سابق منتظم جج کی جانب سے دائر درخواست پر تین رکنی لارجر بینچ کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کو سندھ حکومت نے ستمبر 2023 میں بطور جج مقرر کیا تھا اور انہیں قانونی طور پر ریمانڈ اور کسٹڈی سے متعلق فیصلوں کا مکمل اختیار حاصل تھا۔
سابق منتظم جج کو مصطفی عامر کیس میں اختیارات سے محروم کیا گیا تھا جس پر انہوں نے عدالتِ عظمیٰ سے رجوع کیا۔
سپریم کورٹ کے لارجر بینچ نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ کے ریمارکس کو حذف کر دیا اور واضح کیا کہ جج کو ان کے اختیارات کے تحت ہی فیصلے کا حق حاصل تھا۔