نیویارک کے میئر کے انتخابات کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار بھارتی نژاد ظہران ممدانی کی اردو، ہندی اور سوشل میڈیا پر مبنی مہم نے انہیں تاریخی انتخابی فتح کر دیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ظہران ممدانی اپنی متحرک انتخابی مہم کے ذریعے سوشل میڈیا سمیت پورے نیویارک کی عوام میں مقبول ہو رہے ہیں۔
ظہران ممدانی بالی ووڈ کے مشہور اداکار شاہ رخ اور امیتابھ بچن کے منفرد انداز کو اپناتے ہوئے نیویارک کے شہریوں کی خاص توجہ حاصل کر رہے ہیں۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوارظہران ممدانی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں انہیں ایک درخت کے گرد جھومتے ہوئے اور بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان کے مشہور کھلے بازوؤں والے انداز میں لوگوں سے پوچھتے ہوئے سنا گیا کہ ’ارے! کیا آپ نے کبھی ووٹ ڈالا ہے؟‘’ جس پر ہندی اور اردو بولنے والے نیو یارک کے رہائشی جواب دیتے ہیں کہ ہاں!۔
رپورٹ کے مطابق وائرل ویڈیو میں 33 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ ظہران ممدانی نے مشہور بالی ووڈ فلموں کے مناظر اور موسیقی کے ساتھ پنجاب کی روایتی دہی پر مبنی مشروب ”آم والی لسی“ کے ذریعے رینکڈ چوائس ووٹنگ کے نظام کی وضاحت کی۔
امریکی صدر ظہران ممدانی کی جیت پر پھٹ پڑے، ’سو فیصد کمیونسٹ پاگل‘ قرار دے دیا
یہ ویڈیو ممدانی کے انوکھے انداز کی انتخابی مہم کا محض ایک نمونہ ہے جو یکم جولائی کو نیو یارک سٹی کے میئر کے ڈیموکریٹک پرائمری میں ان کی 56 فیصد کامیابی کی راہ ہموار کرنے میں مددگار ثابت ہوئی۔
الجزیرہ کے مطابق فروری 2025 میں ایمیئر سن کالج کے ایک سروے کے مطابق ظہران کی حمایت صرف ایک فیصد تھی، اور وہ سیاسی طور پر تقریباً غیر معروف تھے۔ تاہم، ان کی گراس روٹ مہم نے ایک کثیرالثقافتی ووٹر اتحاد کو متحرک کیا، خصوصاً ان لوگوں کو جو عمومی طور پر مرکزی دھارے کی انتخابی مہمات سے نظرانداز کیے جاتے ہیں۔
نیویارک اسٹیٹ کی حکومت کے مطابق شہر میں 800 سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں، اور تقریباً 25 لاکھ افراد کو انگریزی بولنے میں دشواری ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق ممدانی نے اپنی کئی زبانوں میں مہارت کو ان ووٹرز تک پہنچنے کے لیے استعمال کیا جن تک روایتی سیاست کی رسائی کم تھی، اور ان پالیسی نکات پر زور دیا جو عوام کے سب سے اہم مسائل، جیسے مہنگائی اور رہائش کی عدم دستیابی، سے متعلق تھے۔