پشاور ہائیکورٹ: ن لیگ کی جانب سے مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری

0 minutes, 0 seconds Read

پشاور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کی جانب سے مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینے کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں کا تعلق خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے ہے جو خواتین اور اقلیتوں کے نمائندے ہیں۔

پشاور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کی خواتین اور اقلیتوں کے مخصوص نشستوں پر منتخب نمائندوں کے حلف نہ لینے سے متعلق کیس کا پانچ صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں کا تعلق خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں سے ہے اور وہ مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے نمائندے ہیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ آئین پاکستان کے تحت منتخب اراکین سے حلف لینا لازمی ہے۔ عدالت نے اسپیکر اسمبلی کو حلف لینے کی ہدایت کی تھی لیکن وہ مختلف وجوہات کی بنا پر اس میں ناکام رہے۔

تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حلف نہ لینا اختیارات کا غلط استعمال اور درخواست گزاروں کو ان کے آئینی حق سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس طلب کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف جسٹس کو کسی کو نامزد کرنے کی درخواست اب غیر مؤثر ہو چکی ہے۔

عدالت نے تمام نکات سننے کے بعد قرار دیا کہ اجلاس بلانے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اس لیے یہ درخواست غیر مؤثر ہو چکی ہے اور اسے نمٹا دیا گیا ہے۔

Similar Posts