پاکستان اور بھارت مسائل بات چیت کے ذریعے حل کریں، امریکا

0 minutes, 0 seconds Read

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت مسائل بات چیت کے ذریعے حل کریں۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے سوال پر جواب میں کہا ہم دونوں ممالک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، مسائل کو حل کرنے کیلئے دونوں ممالک براہ راست رابطے میں رہیں۔

غزہ میں حالات معمول پر لانے کیلئے حماس کو ہتھیار ڈالنا اور مغویوں کی رہائی کو ممکن بنانا ہوگا، ٹیمی بروس

ٹیمی بروس نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر کہا کہ امریکہ اس حوالے سے معاملات کو قریب سے دیکھ رہا ہے اور امید کرتا ہے کہ دونوں ملک تعمیری رابطے جاری رکھیں گے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے شام میں کشیدگی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ امریکہ امید کرتا ہے کہ حالات جلد معمول پر آجائیں گے۔

انہوں نے کشیدگی میں ملوث تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ تشدد سے باز رہیں۔ شام میں جنگ بندی کے لیے امریکہ سفارتی کوششوں میں مصروف ہے تاکہ علاقے میں استحکام ممکن ہو۔

قطر میں جاری اسرائیل حماس بلواسطہ مذاکرات میں تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی

امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ اسرائیل اور غزہ سمیت روس- یوکرین میں جنگ بندی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال کی ذمہ داری حماس پر عائد ہوتی ہے جو اب بھی لوگوں کو اغوا کیے ہوئے ہے۔

ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ امریکہ ہر سال دنیا بھر کے لیے دس لاکھ ٹن خوراک کی امداد فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے اس ضمن میں بتایا کہ حال ہی میں پانچ سو میٹرک ٹن بسکٹ ضائع ہو گئے جو ہنگامی بنیادوں پر ضرورت مندوں کے لیے مخصوص تھے۔

پاک بھارت جنگ بندی میں امریکی کردار نہ ہونے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا قرار

ٹیمی بروس نے عراق میں تیل کی تنصیبات پر ہونے والے ڈرون حملوں کی بھی سخت مذمت کی اور کہا کہ امریکہ عالمی سلامتی کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔

صحافیوں کے سوالات کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ شام میں کشیدگی کی بڑی وجہ دو قبائل کے درمیان پرانی دشمنی ہے اور امریکہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ایسی صورتحال دوبارہ پیدا نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ عالمی سطح پر خوراک کی امداد بڑھانے کے لیے کوشاں ہے اور موجودہ حالات میں اضافی امداد بھی فراہم کی جائے گی۔

Similar Posts