دہشتگردی کیخلاف زیرو ٹالرنس اور عالمی تعاون ہماری پالیسی کا بنیادی ستون ہے، دفتر خارجہ

0 minutes, 0 seconds Read

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پہلگام تحقیقات ابھی نہ مکمل ہیں، پہلگام واقعہ مقبوضہ کشمیر جیسے متنازع علاقے میں ہوا، پاکستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ہے، پاکستان دہشت گردی کی ہر شکل اور صورت کی سختی سے مذمت کرتا ہے، دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس اور عالمی تعاون ہماری پالیسی کا بنیادی ستون ہے۔

جمعے کے روز اسلام آباد سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی ہر شکل اور صورت کی سختی سے مذمت کرتا ہے، دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس اور بین الاقوامی تعاون ہماری پالیسی کی بنیاد ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست رہا ہے اور اس نے عالمی امن کے قیام کے لیے نمایاں کردار ادا کیا ہے، جس کی ایک مثال دہشت گرد شریف اللہ کی گرفتاری ہے، جو ایبی گیٹ دھماکے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ پہلگام واقعہ کی تحقیقات تاحال مکمل نہیں ہوئیں۔ یہ واقعہ ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ، یعنی مقبوضہ جموں و کشمیر میں پیش آیا، جس کی حساس نوعیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

ترجمان نے لشکرِ طیبہ جیسے کالعدم اور غیر فعال تنظیم سے کسی بھی ممکنہ تعلق کو زمینی حقائق کے منافی قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ایسی تنظیموں کو مؤثر طور پر ختم کیا، ان کی قیادت کو گرفتار کیا، ان پر مقدمات چلائے اور ان کے کارکنان کو انتہاپسندی سے نجات دلائی۔

شفقت علی خان نے کہا کہ اگرچہ زیر غور معاملہ امریکہ کے داخلی قوانین سے متعلق ہے، لیکن بھارت کا ماضی رہا ہے کہ وہ ایسے اقدامات کو پاکستان مخالف پراپیگنڈے کے لیے استعمال کرتا ہے تاکہ اپنی غیر ذمہ دارانہ اور بین الاقوامی قوانین کے منافی کارروائیوں، بالخصوص مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹائی جا سکے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اپنی بے مثال قربانیوں اور مؤثر حکمت عملی کے ذریعے ایک مضبوط رکاوٹ بنا ہوا ہے۔

ترجمان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی جیسے عالمی خطرے سے نمٹنے کے لیے غیرجانبدار، مؤثر اور مشترکہ حکمت عملی اپنائے، جس میں بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے ذیلی گروپ، مجید بریگیڈ جیسے دہشت گرد نیٹ ورکس کو بھی کالعدم قرار دینا ضروری ہے۔

Similar Posts