ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف شراب اور اسلحہ برآمدگی کیس میں قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ علی امین گنڈا پور کو گرفتار کرکے آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کیا جائے۔
یہ احکامات جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے جاری کیے، جنہوں نے علی امین گنڈا پور کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی مسترد کر دی۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 21 جولائی تک ملتوی کر دی ہے۔
اسلام آباد کی عدالتوں میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف آزادی مارچ اور آڈیو لیک مقدمات کی سماعتیں
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف آزادی مارچ کے مقدمات کی سماعت بھی ہوئی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے مقدمات کی سماعت کے دوران پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور اور شفقت محمود کا چالان عدالت میں پیش ہونے پر دونوں کو طلبی کے نوٹس جاری کر دیے۔ عدالت نے دیگر غیر حاضر ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 24 جولائی تک ملتوی کر دی۔
آزادی مارچ کے دونوں مقدمات تھانہ بارہ کہو میں درج کیے گئے تھے، جن میں پی ٹی آئی قیادت اور متعدد کارکنان نامزد ہیں۔ عدالت میں بعض ملزمان کی حاضری لگائی گئی، جس کے بعد سماعت ملتوی کی گئی۔
دوسری جانب اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن عدالت میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے خلاف آڈیو لیک کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج نصر من اللہ بلوچ نے کی۔ عدالت میں علی امین کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ انہیں پشاور ہائی کورٹ سے 23 ستمبر تک ضمانت حاصل ہے۔
وکیل صفائی راجہ ظہور الحسن نے عدالت سے استدعا کی کہ فردِ جرم کی کارروائی مؤخر کی جائے اور لمبی تاریخ دی جائے، جس پر عدالت نے آڈیو لیک کیس کی سماعت 29 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ اس کیس میں نامزد دوسرا ملزم اسد فاروق عدالت میں پیش ہوا، جبکہ علی امین گنڈا پور کی نمائندگی ان کے وکیل نے کی۔
یاد رہے کہ آڈیو لیک کیس میں علی امین گنڈا پور اور دیگر کے خلاف تھانہ گولڑہ میں مقدمہ درج ہے۔