فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام نے وزیر خزانہ اور صدر لاہور چیمبر آف کامرس ابوذرشاد کے رویے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ عاطف اکرام نے 17 جولائی کو صدر لاہور چیمبر کو ایک خط لکھ دیا، جس کی کاپی وزیراعظم، معاون خصوصی ہارون اختر خان، وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی اور دیگر اعلی حکام کو بھی بھیج دی گئی۔
خط میں عاطف اکرام نے کہا کہ 15 جولائی کو ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس کا مقصد حکومت کے سامنے تحفظات رکھنا تھا لیکن ابوذرشاد کے غیر مناسب رویے کی وجہ سے بزنس کمیونٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ کی آئندہ بجٹ کیلئے اہم تجاویز، معاشی استحکام پر زور
انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں کوڈ آف کنڈکٹ کا خیال رکھنا ضروری ہے اور امید ظاہر کی کہ آئندہ اس معاملے میں مناسب رویہ اپنایا جائے گا۔
اس خط کے جواب میں صدر لاہور چیمبر ابوذرشاد نے بھی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کر دیا۔
انہوں نے عاطف اکرام کی قیادت پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی ناکامیوں کا ذمہ دار دوسروں کو نہ ٹھہرائیں۔
بزنس کمیونٹی کا ایف بی آر کو اختیار دینے کیخلاف 19 جولائی کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان
ابوذرشاد نے مزید کہا کہ تاجربرادری کو عاطف اکرام کی قیادت پر اعتماد ختم ہو چکا ہے اور وہ اجتماعی بھلائی کی وکالت کے بجائے ذاتی مفاد کو ترجیح دیتے ہیں۔
صدر لاہور چیمبر نے واضح کیا کہ تاجربرادری کو ایسی نمائندگی کی ضرورت نہیں اور عاطف اکرام کو فوری طور پر اپنا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں عاطف اکرام کے طرز عمل پر تشویش پائی جاتی ہے اور ان کے رویے نے ہر شخص کی توانائی ضائع کی ہے۔
آج تاجر برادری ہڑتال کرے گی یا نہیں؟ بڑا فیصلہ ہو گیا
دونوں طرف سے سخت الفاظ کا تبادلہ بزنس کمیونٹی کے لیے تشویش کا باعث بنا ہے، کیونکہ ایسے اختلافات سے اداروں کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔
عاطف اکرام کا کہنا ہے کہ اس طرح کا رویہ کاروباری برادری کی نمائندگی کی ساکھ کو مجروح کرتا ہے اور اداروں کو نقصان پہنچاتا ہے جن کی قیادت وہ کر رہے ہیں۔