دریائے سوات میں تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوبارہ آغاز پر تاجروں کی مزاحمت۔ مقامی باشندوں سے مل کر کام روکوا دیا، صدر ٹریڈرز فیڈریشن کا کہنا تھا سوات کی سیاحت تباہ نہ کریں ۔۔ زبردستی کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔
سوات کے مشہور سیاحتی مقام فضاگٹ میں تجاوزات کے خلاف دوبارہ آپریشن کا آغاز کیا گیا، تاہم یہ کارروائی مزاحمت کے باعث ابتدائی مرحلے میں ہی روک دی گئی۔
ڈپٹی کمشنر سوات کی جانب سے پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن آپریشن کے آغاز سے قبل ہی ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحم اور مقامی باشندوں نے سخت مزاحمت کی، جس کے بعد انتظامیہ کو کارروائی سے روک دیا گیا۔
سوات میں دریا کنارے تجاوزات کیخلاف آپریشن بااثر تعمیرات تک پہنچتے ہی رک گیا
ٹریڈرز فیڈریشن کے صدر عبدالرحم کا کہنا ہے کہ ”انتظامیہ ہوش کے ناخن لے، سوات کی سیاحت تباہ نہ کرے۔ زبردستی کارروائیاں کسی صورت قبول نہیں کی جائیں گی۔“
ان کا مؤقف تھا کہ تجاوزات کے خلاف اگر کوئی اقدام کرنا ہے تو مشاورت اور باہمی رضامندی سے کیا جائے، کیونکہ سوات کے حساس سیاحتی مقامات پر ایسے سخت اقدامات نہ صرف کاروبار بلکہ علاقے کی سیاحت کو بھی متاثر کرتے ہیں۔
واقعے کے دوران انتظامیہ اور مقامی افراد کے درمیان ماحول کشیدہ ہو گیا، جس کے نتیجے میں انتظامیہ کی مشینری کارروائی کیے بغیر واپس روانہ ہو گئی۔
سوات کی مقامی قیادت اور تاجر برادری نے مطالبہ کیا ہے کہ تجاوزات کے مسئلے کو بات چیت اور باہمی افہام و تفہیم سے حل کیا جائے تاکہ نہ صرف قانون پر عمل ہو بلکہ سوات کی معیشت اور سیاحت بھی محفوظ رہ سکے۔