خیبرپختونخوا میں سینیٹ الیکشن کے لیے حکومت اور اپوزیشن کا اجلاس ختم ہوگیا، اجلاس میں سینیٹ انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا، علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی ناراض ارکان کے خلاف پارٹی فیصلہ کرے گی، سینیٹ الیکشن کے لیے خرید و فروخت ٹھیک نہیں ہے، میں سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کو ڈنکی ٹریڈنگ کہتا ہوں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی کے جرگہ ہال میں کل ہونے والے سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی کی صدارت میں مشاورتی اجلاس ختم ہوگیا، اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور اور اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد شریک تھے۔
اجلاس میں سینٹ انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں سینٹ انتخابات کی تیاریوں کو حمتی شکل دے دی گئی۔
حکومت اور اپوزیشن اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ عمران خان کے فیصلے کی نفی، بانی پی ٹی آئی کی نفی کے برابر ہے، سینٹ انتخابات کے لیے 8 اور 3 کا فارمولا طے ہوا تھا لیکن اب ہمیں 6 اور اپوزیشن کو 5 نشستیں ملے گی، اپوزیشن کے ساتھ اتحاد صرف سینٹ انتخابات کے حد تک ہوا ہے، جو بھی ہورہا ہے وہ سربراہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے احکامات پر ہو رہا ہے۔
سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کے سوال کے جواب میں علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ سینٹ انتخابات میں خرید وفروخت نہیں ٹھیک نہیں، سینیٹ میں ہارس ٹریڈنگ کو میں ڈنکی ٹریڈنگ کہتا ہوں، پارٹی کے ناراض ارکان کے خلاف پارٹی فیصلہ کرے گی، کل سینٹ انتخابات کے حوالے سے سپیکر نے مشاورتی اجلاس بلایا تھا جس میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد بھی موجود تھے۔
قبل ازیں، خیبرپختونخوا میں مخصوص ارکان اسمبلی کی حلف برداری کے وقت میں تبدیلی ہوگئی ہے، حلف برداری تقریب آج شام 6 بجے گورنر ہاؤس پشاور میں ہوگی۔
ڈان نیوز کے مطابق مخصوص نشستوں پر نامزد ہونے والے ارکان اسمبلی کی حلف برداری کے لیے تمام ارکان اسمبلی کو مدعو کردیا گیا ہے، وقت کی تبدیلی سے ارکان اسمبلی کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ 25 مخصوص نشستوں کے اراکین میں 21 خواتین اور 4 اقلیتی ارکان شامل ہیں، جے یو آئی اور ن لیگ کے 7-7 ، پیپلز پارٹی کے4 ، اے این پی کے 2 اور پی ٹی آئی پی کا ایک رکن شامل ہے۔