خیبرپختونخوا کی مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین نے حلف اٹھا لیا

0 minutes, 0 seconds Read

پشاور ہائیکورٹ کے حکم پر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین سے حلف لے لیا۔

چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر حلف برداری کے لیے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کو نامزد کیا، جس کے بعد گورنر ہاؤس پشاور میں حلف برداری کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد گورنر فیصل کریم کنڈی نے مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے 25 اراکین سے حلف لیا۔

قبل ازیں مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین نے رجسٹرار پشاور ہائیکورٹ کے پاس درخواست دائر کی تھی، کے پی اسمبلی اجلاس میں کورم کی نشاندہی پر اجلاس ملتوی ہوا، اسمبلی اجلاس ملتوی ہونے پر مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف نہیں لیا گیا۔

اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے بھی پشاور ہائی کورٹ کو ایک مراسلہ لکھا جس میں عدالت عالیہ سے ممبران کے حلف کے لیے اقدام کی درخواست کی گئی۔

الیکشن کمیشن نے لکھا کہ چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ ایک شخص کو نامزد کریں جو پشاور ہائی کورٹ ممبران کا حلف لے، کورم کی نشاندہی پر خیبر پختون خواہ اسمبلی میں ممبران کا حلف نہ ہو سکا، منتخب ممبران کا حلف نہ ہوا تو سینٹ انتخابات کا انعقاد مشکل ہوگا۔

اس حوالے سے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ منتخب ارکان کو حلف سے روکنا شرمناک عمل ہے،منتخب نمائندوں کا حلف لینا آئینی حق ہے، رکاوٹ افسوسناک ہے۔

اپنے ایک بیان میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے ایک بار پھر جمہوری عمل کا مذاق اڑایا، جمہوریت کو ہر حال میں قائم رہنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پشاور ہائی کورٹ کا شکریہ کہ حلف برداری کا اختیار سونپا، جمہوریت کی حرمت کو پامال نہیں ہونے دیں گے، تحریک انصاف نے آئینی ذمہ داری میں رکاوٹ ڈال کر خود کو بے نقاب کیا۔

قبل ازیں صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کے لیے خیبر پختونخوا اسمبلی کا 2 گھنٹے سے زائد وقت کی تاخیر سے شروع ہونے والے اجلاس میں کورم کی نشاندہی کر دی گئی۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس کی صدارت اسپیکر بابر سلیم سواتی نے کی، اجلاس شروع ہوتے ہی حکومتی رکن شیر علی آفریدی نے کورم کی نشاندہی کردی تھی جس کے بعد اجلاس 24 جولائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا تھا۔

خیبر پختونخوا اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر حلف نہ ہونے سے کل ہونے والا سینیٹ کا الیکشن خطرے میں پڑ گیا تھا۔

سینیٹ کی 11 خالی نشستوں پر الیکشن کل ہوں گے، الیکشن کمیشن زرائع نے کہا کہ سینیٹ کے لیے ایوان کا مکمل ہونا لازمی ہے، الیکشن کمیشن اور پولنگ عملہ کل اسمبلی جائیں گے وہاں جا کر ہی کوئی فیصلہ ہوگا۔

الیکشن کمیشن زرائع نے کہا کہ الیکشن شیڈول جاری ہوا ہے اس پر عمل کریں گے۔

Similar Posts