گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صوبائی اسمبلی میں آزاد ارکان سے بات چیت جاری ہے، سینیٹ ارکان سے آئین کے مطابق حلف لیا، خیبرپختونخوا اسمبلی میں 30 سے 35 آزاد ارکان موجود ہیں، ہم آج رات تک اپنا لائحہ عمل طے کر لیں گے، اگر پی ٹی آئی کے ناراض امیدوار دستبردار نہیں ہوئے تو کوشش کریں گے کہ 6 سے 7 سینیٹرز بنائیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن کے لیے حکومت اور اپوزیشن میں فارمولا طے پایا تھا، حکومت نے فارمولہ مانا اچھی بات یے، ہم نے اپوزیشن لیڈر کو اختیار دیا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ آج پی ٹی آئی نے کورم کی نشاندی کرکے نئی کہانی شروع کی ہے، آج انہوں نے آئین و قانون کی خلاف ورزی کی اور حلف نہیں لیا،آج جو کیا ہے کل ان کے ساتھ ہوگا تو روئیں گے۔
گورنر خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبائی اسمبلی میں آزاد ارکان سے بات چیت جاری ہے، میں نے آئین کی پاسداری کرتے ہوئے نومنتخب ارکان سے حلف لیا، ہماری کوشش ہوگی کہ 6 سے 7 ارکان منتخب کرائیں، حکومت اپوزیشن سب نے فیصلہ کیا کہ مل کر الیکشن لڑیں گے، بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے بھی بیان دیا، کیا راضی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آزاد حثیت سے جو امیدوار ہیں ان کو راضی کرکے ساتھ ملالیں گے، اگر وزیراعلیٰ حلف برداری کو غلط کہتے ہیں چیلنج کریں، اے ٹی ایم کے پیچھے ہو تو پی ٹی آئی جلوس نکال کرنکلی تھی، وہ جلوس اب کہاں ہے 90 دن تک بات آگئی ہے، ماضی میں حلف برداری کی تقریب ہوئی وزیر اعلیٰ خود شریک ہوئے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ سینیٹ کے امیدوار بھی ان کے قابو میں نہیں، لیڈر آف دی ہاؤس کی بریفنگ کے بعد اپنا لائحہ عمل دیں گے، اگر پی ٹی آئی کے ناراض امیدوار دستبردار نہیں ہوئے تو کوشش کریں گے کہ 6 سے 7 سینیٹرز بنائیں کیوں کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں 30 سے 35 آزاد ارکان موجود ہیں جن سے اپوزیشن اس حوالے بات کرسکتی ہے۔