وزیراعظم شہباز شریف نے طبی آلات کی رجسٹریشن کے ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کردیا اور ساتھ ہی کرپشن کے خاتمے اور شفافیت کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طبی شعبے میں انقلاب لانا مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں اور اگر قوم متحد ہو جائے تو پاکستان کی تقدیر بدلی جا سکتی ہے، ملکی تقدیر بدلنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں طبی آلات کی لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے ڈیجیٹل نظام کی افتتاحی تقریب میں وزیراعظم شہبازشریف، وزیراطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ تقریب میں شریک ہوئے۔
وہ دن دور نہیں جب ہم اقوام عالم میں سر اٹھا کر چلیں گے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے طبی آلات کی لائسنسنگ اور رجسٹریشن کے نئے ڈیجیٹل نظام کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ رجسٹریشن کے ڈیجیٹل نظام کے لیے وزیرصحت اور ان کی ٹیم نے اہم کام کیا، سی ای او ڈریپ کو میرٹ پر تعینات کیا گیا، وزیرصحت نے دوست ملک کے اسپتال منصوبے کی بندش کا نوٹس لیا، الحمدللہ، کاوشوں کی بدولت دوست ملک کا منصوبہ فعال کیا جارہا ہے، ڈریپ میں قابل لوگ موجود تھے جنہیں نظرانداز کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ صحت کے شعبے کی ترقی کے لیے مصطفی کمال کی کاوشیں قابل تحسین ہیں، طبی شعبے میں انقلاب لانا مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں اور اگر قوم متحد ہو جائے تو پاکستان کی تقدیر بدلی جا سکتی ہے، ملکی تقدیر بدلنے کے لیے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹائزیشن کا عمل وزارت صحت میں قابل ستائش ہے، جس کا آغاز پی ڈی ایم کے دور حکومت میں ہوا، ہمیں جواب دہی کے نظام کو بہتر بنانا ہے، وہ دن دور نہیں جب ہم اقوام عالم میں سر اٹھا کر چلیں گے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اس نظام سے طبی آلات کی رجسٹریشن صرف 20 دن میں مکمل ہو سکے گی، جہاں پہلے کئی سال لگتے تھے اور کرپشن عام تھی انہوں نے زور دیا کہ شفافیت، میرٹ اور اصلاحات سے ہی ادارے مضبوط ہوتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی کامیابی جنرل اظہر کیانی کی قیادت کا نتیجہ ہے اور یہی ماڈل پورے ملک میں اپنانے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے معیاری ادویات کی فراہمی اور کرپشن کے خاتمے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
تقریب کے اختتام پر وزیراعظم نے ڈیجیٹل نظام کا باقاعدہ افتتاح کیا اور کوئیک ٹیسٹ پاکستان لمیٹڈ کے سی ای او کو پہلا لائسنس خود دیا۔
پاکستان میں طبی آلات کی رجسٹریشن کا عمل بہت مشکل تھا، مصطفیٰ کمال
علاوہ ازیں وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کی سہولت اور نظام میں بہتری کے لیے کوشاں ہیں، وزیراعظم کی ہدایت کی روشنی میں اصلاحات کا عمل آگے بڑھارہے ہیں، پاکستان میں طبی آلات کی رجسٹریشن کا عمل بہت مشکل تھا۔
مصطفی کمال نے کہا کہ میڈیکل ڈیوائسز کی ریگولرائزیشن کے لیے سفارشی کلچر ختم کردیا، رجسٹریشن سرٹیفکیٹ 20 دن میں موصول ہوجائے گا، وزیراعظم شہبازشریف کی قائدانہ صلاحتیوں میں آگے بڑھ رہے ہیں، موجودہ وسائل میں رہتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
وزیرصحت کا مزید کہنا تھا کہ ڈیجیٹائزیشن کے ذریعے رجسٹریشن کا عمل دنوں میں مکمل ہوگا، تمام عمل آن لائن ہوگا، درخواست دہندہ کو ای میل پر سرٹیفکیٹ موصول ہوگا، عطا تارڑ نے اس پروگرام میں تاریخی کردار ادا کیا، بڑھتی ہوئی آبادی وطن عزیز کے لیے بہت بڑاچیلنج ہے، نرسنگ کونسل کو بھی جدید نظام پر استوار کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل میں بہتری کے لیے بھی پرعزم ہیں، صحت کے شعبے میں عام آدمی کو سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانی ہے، پائیدار ترقی کے لیے آبادی کی شرح 2 فیصد پر لانا ہوگی۔