سینیٹ میں حکومتی اتحاد کو دو تہائی اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔ پیپلزپارٹی ایوانِ بالا کی سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے، جبکہ پاکستان تحریک انصاف آزاد ارکان کی حمایت کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ مسلم لیگ (ن) تیسرے نمبر پر موجود ہے۔
سینیٹ میں حکمران اتحاد کو دو تہائی اکثریت حاصل ہو گئی ہے۔ پیپلزپارٹی 26 سینیٹرز کے ساتھ ایوان بالا کی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔ مسلم لیگ ن 20 سینیٹرز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) 16 سینیٹرز کے ساتھ دوسری بڑی پارلیمانی جماعت ہے۔
پی ٹی آئی کو 6 آزاد سینیٹرز کی حمایت بھی حاصل ہے، جس سے ایوان میں اس کی پوزیشن مزید مضبوط ہوئی ہے۔
پنجاب اسمبلی میں سینیٹ نشست پر مسلم لیگ (ن) کے حافظ عبدالکریم نے میدان مار لیا
ایوان بالا میں دیگر جماعتوں کی پوزیشن بھی واضح ہو گئی ہے۔ باپ پارٹی کے 4، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 7، ایم کیو ایم اور عوامی نیشنل پارٹی کے 3،3 سینیٹرز موجود ہیں۔ آزاد امیدواروں کی تعداد 6 ہے جو بعض جماعتوں کے ساتھ الحاق رکھتے ہیں اور ایوان میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
مجموعی طور پر سینیٹ میں حکومتی اتحاد کی واضح عددی برتری سامنے آئی ہے، جس سے قانون سازی، آئینی ترامیم اور دیگر پارلیمانی امور میں اسے فیصلہ کن برتری حاصل ہو چکی ہے۔ پارلیمانی ماہرین اس نئی سیاسی تشکیل کو مستقبل کی قانون سازی کے لیے انتہائی اہم قرار دے رہے ہیں۔