ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کا اپنے جوہری پروگرام، بشمول یورینیم کی افزودگی ترک کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
رائٹرز کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے امریکی نشریاتی ادارے فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ایران اپنے یورینیم افزودگی (uranium enrichment) کے پروگرام کو ترک نہیں کرے گا۔
اس سے قبل عباس عراقچی نے کہا تھا کہ جوہری مذکرات دوبارہ شروع کرنے کا امکان موجود ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر چین کے ٹی وی چینل (China Global Television Network) کو انٹرویو میں ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا تھا کہ جوہری مذاکرات کی بحالی کے لیے امریکا کی مخلصانہ نیت ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پُرامن ہے۔ جوہری تنازع ایسے حل ہونا چاہیے جس سے دونوں فریق فائدہ اٹھائیں۔
امریکی صدر ٹرمپ کا یو اے ای میں پھنسے افغان شہریوں کی مدد کا اعلان
یاد رہے کہ تہران پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکا نے 22 جون کو ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر بمباری کی تھی ، ان اہداف میں تہران کے جنوب میں واقع فوردو کی زیر زمین یورینیم افزودگی کی تنصیب بھی شامل تھی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان حملوں کو کامیاب قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔