مودی سرکار کا ’سب کا ساتھ سب کا وکاس‘ صرف اڈانی و امبانی کا وکاس ثابت ہوا۔ مودی کا چوتھی بڑی معیشت کا فریب بے نقاب ہوگیا جس کے باعث بھارتی عوام بھوک اور قرض سے خودکشیوں پر مجبور ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق بھارتی عوام غربت، مہنگائی اور پسماندگی کا شکار ہورہی ہے۔
مودی راج کے معاشی ترقی کے جھوٹے دعووں کو بھوک، قرض اور خودکشیوں کی حقیقت نے بےنقاب کر دیا۔
مودی سرکار میں قرض، بھوک اور معاشی ناہمواری نے عام بھارتی شہریوں کو اجتماعی خودکشی جیسے فیصلوں پر مجبور کر دیا ہے۔
مودی راج کے گجرات میں بھوک و قرض سے تنگ ایک خاندان نے اجتماعی خودکشی کرلی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق 20 جولائی کو گجرات کے ضلع احمد آباد میں میاں بیوی اور تین بچوں کی لاشیں گھر سے برآمد ہوئیں۔ والدین نے مبینہ طور پر دو بیٹیوں اور ایک بیٹے کو زہر دے کر خودکشی کر لی۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق ویپل وگھیلا واحد کفیل تھا، جو آٹو رکشہ چلا کر گھر چلا رہا تھا اور بھاری قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا تھا،
ویپل وگھیلا واحد کفیل تھا، جو آٹو رکشہ چلا کر گھر چلا رہا تھا اور بھاری قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا تھا۔
بھارتی اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق تین سال میں 1866 خودکشیاں ہوئیں جن میں 19 فیصد مالی دباؤ اور غربت تھی۔
ویپل وگھیلا کی کہانی مودی کے فریب زدہ گجرات ماڈل کی خوفناک حقیقت کو بے نقاب کر رہی ہے، گجرات ماڈل کے نام پر مودی سرکار نے صرف غربت، قرض اور بے بسی پھیلائی ہے۔
گجرات میں مودی سرکار کی ساتویں بار حکمرانی کے باوجود لوگ غربت اور قرض کے بوجھ تلے خودکشی پر مجبور ہیں۔ جہاں سے مودی نے سیاست کا آغاز کیا، وہی گجرات آج بھی بھوک، قرض اور محرومی کی زندہ مثال ہے۔
مودی کا نعرہ ”آں گجرات میں بنایو چھے“ دراصل بھوک، قرض اور خودکشیوں سے بنے گجرات کی بھیانک حقیقت ہے، بھارت میں معاشی استحصال نے عوام کو ذہنی دباؤ اور موت کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
مودی سرکار کے معاشی ماڈل کی ناکامی کاثبوت بھارت بھر میں بڑھتے ہوئے خودکشی کے واقعات ہیں۔
بھارتی عوام کے لیے نہ روزگار ہے، نہ قرض معافی کی کوئی گنجائش، صرف سرمایہ داروں کو اربوں کی چھوٹ دی جا رہی ہے۔