مذاکرات کا وقت ختم ہو گیا اب جو بھی ہوگا عمران خان ہدایات دیں گے، بیرسٹر گوہر

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ مذاکرات کا وقت ختم ہو گیا اب جو بھی ہوگا عمران خان ہدایات دیں گے، بانی پی ٹی آئی اس احتجاج کو جیل سے خود لیڈ کریں گے، بانی سے ملاقات نہ کرانا عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے، پی ٹی آئی کے لوگوں کو نکالنا نہیں پڑتا لوگ خود نکلتے ہیں۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات نہ کروانا عدالتی فیصلےکی خلاف ورزی ہے، کارکنوں کو نکالنا نہیں پڑتا، لوگ خود نکلتے ہیں، بانی پی ٹی آئی احتجاج کو جیل سے خود لیڈ کریں گے، اب مذاکرات کا وقت ختم ہوگیا۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خیبرپختونخوامیں سینیٹ الیکشن خوش اسلوبی کے ساتھ ہوئے، بانی پی ٹی آئی کی مشاورت کے بغیر کوئی نام نہیں ڈالا گیا، مارچ 2024 میں یہ سارا کچھ فائنل ہو گیا تھا، مخصوص نشستوں کی وجہ سے اس میں بریک آگیا تھا، ہم اتنے کی ہی توقع کر رہے تھے یہ بہتر ہوا ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مرزا آفریدی کا نام بانی پی ٹی آئی نے فائنل کیا تھا، مرزا آفریدی نے پارٹی کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا، 2سال ہو گئے ہیں اب سختیاں ختم ہونی چاہئیں، بانی پی ٹی آئی سے سب کی ملاقات ہونی چاہیئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے امیدوار یہی تھے یہی پارٹی نے ڈسکس کیے تھے، ہمیں توقع تھی مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی، مخصوص نشستیں مل جاتی تو ہماری سینیٹ میں بھی دو سیٹیں بڑھ جاتیں، جو لوگ لسٹ کو متنازع بنارہے ہیں یہ مناسب نہیں، پارٹی میں لوگ ناراض ہوتے ہیں یہ ان کا حق ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سب لوگوں نے کاغذات واپس لیے اگر کوئی کھڑا ہوا اس کا بھی حق ہے، سیاسی کمیٹی اور پارٹی نے کہا تھا سارے لوگ کاغذات واپس لیں ایک امیدوار نے نہیں لیے، جس نے کاغذات واپس نہیں لئے وہ بانی کی صوابدید ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ عاطف خان اورعلی اصغر نے جو فہرست بھیجی تھی اس میں مجھے ایڈریس کیا گیا تھا، میں نے عاطف خان اور علی اصغر سے پوچھا تھا یہ لسٹ کس کی طرف سے آئی ہے، میں نے کہا تھا میں ذاتی طور پر کسی کی سفارش نہیں کروں گا، ہمارے لوگوں کا ردعمل حق بہ جانب ہے شاید ہم ان کو قائم نہیں کرسکے، ہم نے جو بھی پارٹی کے مفاد میں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا اتحاد حکومت کے ساتھ نہیں ہوا کے پی میں ہماری حکومت ہے، ہم چاہتے رہے تھے سینیٹ کا الیکشن خوش اسلوبی سے ہو، ہم نے کوشش کی کہ ہارس ٹریڈنگ نہ ہو، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوچکا ہے، عمران خان کے سامنے بھی صورتحال رکھیں گے۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سیلاب کی صورتحال ہو یا بلوچستان کا واقعہ اس پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے، عوام ہم سب کی ہے مل جل کے کردار ادا کرنا چاہیئے۔

کوئی فرد واحد ہماری پارٹی کے اندر فیصلہ نہیں کرتا، سلمان اکرم راجہ

راولپنڈی میں گورکھ پور ناکے کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں گزشتہ ہفتے ظہیرعباس نے عمران خان کی لسٹ دی تھی، ابھی بہنوں کی ملاقات ہوتی ہے تو کلئیر ہوجائے گا لسٹ بانی نے دی، کوئی وجہ نہیں کہ ظہیرعباس کی بات پر یقین نہ کروں، نہیں سمجھتا کہ ظہیر عباس غلط بیانی سے کام لیں گے، کوئی وجہ نہیں ظہیر عباس کی بات پر یقین نہ کروں۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بہرحال آج بات واضح ہوجائے گی، معاملہ صرف پانچوں نشست کا تھا، 4 جنرل نشستوں پر ظہیر عباس عمران خان سے نام لے آئے تھے، پارٹی میں مکالمہ تھا پانچوں نشست پر ورکر ہونا چاہیئے، باقی تمام پارٹیوں میں ارب پتیوں کو ٹکٹس دیے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سب خاموش بیٹھی ہیں صرف ہماری پارٹی میں مکالمہ ہورہا ہے، کوئی فرد واحد ہماری پارٹی کے اندر فیصلہ نہیں کرتا، علی امین تک بات پہنچائی گی لیکن کیا دباو تھا اس پر کچھ نہیں کہہ سکتا، حکومت سے بات کرنا اور بات ہے، ایسا نہیں ہے کہ ہم حکومت سے بات نہیں کرتے، ہم نے حکومت سے بات کی۔

پی ٹی آئی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ 2025 میں بیٹھے لیکن وہ مجبور تھے ان کے ہاتھ میں کچھ نہیں، وہ بانی سے ہماری ملاقات تک نہیں کرواسکتے، ایسی بظاہر حکومت سے کیا بات کرنی جو سینٹ انتخابات تھے اس میں دو آراء تھی،سلمان اکرم
ہمیں الیکشن لڑنا چاہئیے یا نہیں اس پر بات واضح کردی ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے مزید کہا کہ ابھی پتہ چل جائے گا کہ عمران خان اس سیٹیلمینٹ کی توسیع کرتے ہیں یا نہیں، اگر توسیع نہیں کریں گے تو بانی کا جو فیصلہ ہوگا اس پر عملدرآمد کریں گے۔

Similar Posts