امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے تصدیق کی ہے کہ پاکستان اور امریکا کے رہنماؤں کے درمیان ایک اہم ملاقات طے پا چکی ہے، جس میں وہ خود بھی شریک ہوں گی۔ پریس بریفنگ کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ صدر ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کرچکے ہیں، آئندہ کیا ہونے جا رہا ہے؟ ترجمان نے جواب دیا کہ جمعہ کو ایک پاکستانی رہنما سے ملاقات متوقع ہے، جس میں ان تمام امور پر بات کی جائے گی۔
ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ امریکا جانتا ہے کہ آگے کیسے بڑھنا ہے اور ملاقات میں خطے کی سلامتی، دو طرفہ تعلقات، اور بین الاقوامی معاملات پر کھل کر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ٹرمپ کی سابق صدر اوباما پر تنقید، سازشی اور غدار قرار دے دیا
داعش، کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور القاعدہ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی پہلی مدت میں داعش کو شکست دی جا چکی ہے، اور اب وہ دہشتگردی کے خلاف مزید اقدامات کریں گے۔
ٹیمی بروس نے مزید بتایا کہ وینزویلا میں اب کوئی بھی امریکی شہری قید نہیں رہا، اور یہ امریکی سفارتی کوششوں کی بڑی کامیابی ہے۔
ضرورت پڑی تو واشنگٹن دوبارہ حملہ کرے گا، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران کو پھر دھمکی
شام کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں تمام فریقین کشیدگی کے خاتمے پر رضا مند ہو چکے ہیں، جبکہ امریکا کے نمائندہ خصوصی وٹکوف غزہ میں جنگ بندی کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔
غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ٹیمی بروس نے دعویٰ کیا کہ ”حماس کا زور توڑ دیا گیا ہے“ اور تنظیم پر امدادی سامان لوٹنے اور فروخت کرنے کے الزامات عائد کیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دن دور نہیں جب ہم غزہ کی تعمیر نو کی بات کریں گے۔ انہوں نے تصدیق کی کہ امریکی خصوصی نمائندہ وٹکوف جنگ بندی کی کوششوں کے لیے غزہ جا رہے ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا خطے میں قیام امن کے لیے سنجیدہ کوششیں کر رہا ہے اور آنے والی ملاقاتوں میں اس کا عملی ثبوت سامنے آئے گا۔
ترجمان نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے متعلق پالیسی واضح کرتے ہوئے کہا کہ امریکا عالمی ہیلتھ قوانین کے معاہدے میں شامل نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صحت سے متعلق پالیسیاں صرف امریکی عوام کے لیے اور امریکا خود تشکیل دے گا۔ اسی تناظر میں انہوں نے یونیسکو کے ساتھ شراکت داری ختم کرنے کا بھی اعلان کیا، اور کہا کہ یونیسکو کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنا امریکا کے لیے ناقابل قبول ہے۔