قدرت کے تخلیق کردہ ہر پھل میں کوئی نہ کوئی ایسی غذائیت ضرور پائی جاتی ہے جو اسے دوسرے پھلوں سے ممتاز بنادیتی ہے۔ لیکن بعض پھل ایسے بھی ہیں جن کے پتے بھی غذائی فوائد سے مالا مال ہوتے ہیں جس کی ایک بہترین مثال امرود ہے ۔ امرود کے پتے خون میں شکر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
لیکن سوال یہ پید ہوتا ہے کہ کچے امرود، امرود کی چاٹ یا امرود کے پتے ان میں سے کون سی شکل بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے بہتر ہے۔
کچے امرود
یوں تو کچے امرود میں گلیسیمک انڈیکس کم ہونے کی وجہ سے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اچھا آپشن ہے۔ لیکن اگرپکے ہوئے امرود ( آدھے سے زیادہ) مقدار میں کھا لیے جائیں تو خون کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
امرود کی چاٹ
امرود کی چاٹ ایک صحت مند آپشن بن سکتا ہے اگر اس میں شکر اور مسالے کم سے کم شامل کیے جائیں۔ ماہرین چاٹ میں شکر، نمک اورمسالوں کی مقدار کا خیال رکھنے پر زور دیتے ہیں کیونکہ زیادہ نمک اور چینی ان فوائد کی نفی کر سکتا ہے۔
امرود کے پتے
ماہرین صحت کے مطابق امرود کے پتے آنتوں میں گلوکوز کی جذبیت کو روکنے اور انسولین کی پیداوار کو تحریک دٓینے کی صلاحیت رکھنے کی وجہ سے خون میں موجود شکر کی سطح پر مثبت اثرات مرتب کرتے ہیں۔
امرود کے پتوں کو چائے یا عرق کی شکل میں بھی پیا جاسکتا ہے۔جانوروں اور انسانوں پر کیے گئے مطالعات سے ثابت ہوتا ہے کہ امرود کے پتوں میں بلڈ شوگر لیول کم کرنے کی قدرتی صلاحیت پائی جاتی ہے۔
یہ انسولین کی حساسیت کو بہتر بنا نے میں بھی مددگارہے جس کی وجہ سے ٹائپ 2 ذیا بیطس ہونے کا خطرہ کسی حد تک کم ہوجاتا ہے۔ اس کی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات آکسیڈیٹیو تناو اور سوزش سے بچانے میں مدد کرسکتے ہیں۔
ماہرین تجویز کرتے ہیں کہ بلڈ شوگر کے بہترین کنٹرول کے لیے آپ کو چاہیے کہ امرود کے پتوں کو اپنی غذا میں ضرور شامل کریں کیونکہ یہ گلوکوز کے جذب کو روکنے اور انسولین کی پیداوار کو تیز کرنے کی صلاحیت کی وجہ سے خون میں شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے زیادہ موثر آپشن ہو سکتے ہیں۔
لیکن کچے امرود کے پھل اور امرود کی چاٹ بھی اعتدال میں کھانے سے متوازن غذا کا حصہ بن سکتے ہیں۔