پنجاب کے کئی شہروں میں صبح سویرے ہونے والی موسلادھار بارش نے مون سون کی نئی اننگز کا آغاز کر دیا۔ بارش کے نتیجے میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے جبکہ متعدد علاقوں میں فیڈرز ٹرپ ہونے سے بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔
اٹک میں برساتی نالہ بپھر گیا جس سے اردگرد کے علاقوں میں پانی داخل ہو گیا۔ شیخوپورہ اور جہلم میں شدید بارش کے باعث گلی، محلوں اور گھروں میں پانی بھر گیا۔ جہلم میں سلیمان پارس میں بارش کے ریلے قبریں بہا لے گئے اور اسپورٹس اسٹیڈیم تالاب کا منظر پیش کرنے لگا۔
لیہ، کمالیہ، میانوالی، فاروق آباد، خانیوال، ساہیوال، میان چنوں، شورکوٹ، لالیاں اور بھوانہ سمیت کئی شہروں میں بھی زور دار بارش ہوئی، جس سے معمولات زندگی متاثر ہو گئے۔
بارش کے ساتھ ہی صوبے کے مختلف حصوں میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا۔ کئی علاقوں میں گھنٹوں بجلی بند رہی، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
دوسری جانب این ڈی ایم اے نے ملک کے بیشتر علاقوں میں 25 جولائی تک مزید مون سون بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا ہے اور شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔