اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ عدالت نے عمران اسماعیل کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور شریک ملزمان کے خلاف پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ کے مقدمے کی سماعت ہوئی، عمران اسماعیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
عدالت نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ عمران اسماعیل کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے۔ سابق گورنر سندھ کے خلاف تھانہ بارہ کہو میں توڑ پھوڑ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
عمران اسماعیل کے خلاف لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس کی سماعت کل (24 جولائی) کو ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ اسلام آباد میں ہوگی، کیس سے سربراہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور رہنما زرتاج گل و دیگر پہلے ہی بری ہو چکے ہیں۔
کیس کا پس منظر
یاد رہے کہ مئی 2022 میں اسلام آباد میں اختتام پذیر ہونے والے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے تناظر میں ملک بھر میں پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دفعہ 144 سمیت دیگر سنگین خلاف ورزیوں پر درجنوں مقدمات درج کیے تھے۔
جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں دارالحکومت کی پولیس نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف قانون نافذ کرنے والوں کے خلاف مزاحمت کرنے اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچانے پر کم از کم 3 مقدمات درج کیے تھے، الزامات میں میٹرو بس اسٹیشنز کو آگ لگانا بھی شامل ہے۔