آزاد کشمیر میں آئینی بحران، ن لیگ نے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کردیا

0 minutes, 0 seconds Read

آزاد کشمیر میں آئینی اور سیاسی بحران نے شدت اختیار کرلی ہے، جس کے پیش نظر مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کی اعلیٰ قیادت نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فوری انتخابات کا مطالبہ کردیا ہے۔ مظفرآباد میں ہونے والی پریس کانفرنس میں سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان، سیکرٹری جنرل چوہدری طارق فاروق، نائب صدر محترمہ نورین عارف، سیکرٹری اطلاعات بیرسٹر افتخار گیلانی اور سیکرٹری مالیات ڈاکٹر مصطفیٰ بشیر شریک تھے۔

راجہ فاروق حیدر خان نے آزاد کشمیر کے موجودہ سیاسی حالات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں آئینی ادارے مکمل طور پر مفلوج ہوچکے ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت آزاد کشمیر میں نہ چیف الیکشن کمشنر موجود ہے اور نہ ہی سینئر ممبر الیکشن کمیشن، صرف ایک رکن کام کر رہا ہے، جس کے باعث الیکشن کمیشن کا ادارہ عملاً غیر فعال ہوچکا ہے۔

انہوں نے اسمبلی کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اجلاس آئینی تقاضوں اور رولز کے مطابق نہیں ہو رہا۔ فاروق حیدر نے خبردار کیا کہ اگر موجودہ افراتفری کو روکا نہ گیا تو آزاد کشمیر میں سنگین سیاسی بحران جنم لے سکتا ہے۔

مسلم لیگ ن کی قیادت نے مطالبہ کیا کہ اکتوبر 2025 کے آخری ہفتے میں آزاد کشمیر میں شفاف انتخابات کروائے جائیں تاکہ عوام کو فیصلہ کرنے کا موقع ملے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پری پول رِگنگ کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی اور الیکشن کمیشن سمیت تمام آئینی اداروں کو فوری طور پر مکمل کیا جائے۔

فاروق حیدر نے تجویز دی کہ تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو اعتماد میں لے کر ایک متفقہ لائحہ عمل مرتب کیا جائے اور موجودہ حکومت کے خلاف فیکٹ فائنڈنگ کمیشن قائم کیا جائے تاکہ حقائق عوام کے سامنے آسکیں۔

Similar Posts