پاکستان میں بھارت کی سربراہی میں دہشت گردی پھیلانے والی تنظیم ”فتنہ الخوارج“ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی ہے، جس میں ڈرون کے ذریعے کیے گئے حملے کو دکھایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ ڈرون حملے بھارت کی مالی معاونت اور افغان سرزمین کے استعمال سے کیے جا رہے ہیں، جن کا اصل نشانہ نئے ضم شدہ اضلاع کے معصوم پختون عوام بنتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فتنے کے پیروکاروں کے ہاتھوں میں جدید ترین ڈرون ٹیکنالوجی اور اسلحہ کی موجودگی بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کی سرپرستی کا کھلا ثبوت ہے۔ تنظیم کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ڈرون حملے عام شہریوں اور بچوں پر کیے جا رہے ہیں، جبکہ بعد ازاں ان ہی حملوں کا الزام پاک فوج پر ڈال کر سوشل میڈیا پر منفی پراپیگنڈا کیا جاتا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ فتنے کے یہ عناصر ڈرون کے استعمال میں مکمل تربیت یافتہ نہیں، جس کے باعث بیشتر حملوں میں نشانہ عام شہری بن جاتے ہیں۔ ان حملوں میں جاں بحق افراد کی لاشوں کو استعمال کر کے پاک فوج کے خلاف عوامی جذبات بھڑکانے کی کوشش کی جاتی ہے۔
مزید برآں، گرفتار دہشت گردوں کے بیانات سے بھی یہ حقیقت سامنے آ چکی ہے کہ انہیں نہ صرف بھارتی فنڈنگ حاصل ہے بلکہ افغان عبوری حکومت بھی ان کی سہولت کار بنی ہوئی ہے۔
سیکیورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت افغانستان کی غیر مستحکم صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کے خلاف پراکسی وار چلا رہا ہے، اور فتنے کے پیروکار اس جنگ میں بطور مہرہ استعمال ہو رہے ہیں۔
ان تمام شواہد کی روشنی میں یہ بات واضح ہوتی جا رہی ہے کہ ڈرون حملوں کے پیچھے نہ پاک فوج ہے، نہ ریاستی ادارے، بلکہ اصل مجرم وہی دہشت گرد گروہ ہیں جو بیرونی طاقتوں کے اشاروں پر ملک کو غیر مستحکم کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔