حکومت نے شوگر ملز سے چینی کی خریداری کے لیے مختلف شرائط عائد کردیں اور سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن ہونا لازمی قرار دے دیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے شوگرملز سے چینی کی فروخت کے لیے 9 شرائط عائد کردی گئیں، حکومت نے شوگر ملز سے چینی کی خریداری کے لیے سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن ہونا لازمی قرار دے دیا جبکہ محکمہ لوکل گورنمنٹ سرٹیفکیٹ اور محکمہ خوراک کے رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کے بغیر چینی نہیں ملے گی۔
شوگر ملز کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی حکومتی شرائط کے مطابق شوگر ملز سے چینی کی خریداری کے لیے شوگر ڈیلرز کو آن لائن رقم بھجوانی پڑے گی۔ شوگر ملز نے چینی کی خریداری کے لیے ڈیلرز کے سامنے سیلز ٹیکس رجسٹریشن سرٹیفکیٹ کی شرط رکھ دی۔
شوگر ملز کے ذرائع کے مطابق سیلز ٹیکس رجسٹریشن سرٹیفیکیٹ کی شرط سے مارکیٹ میں چینی کے حوالے سے غیر یقینی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، ان شرائط سے چینی کی بروقت خریداری نہ ہونے سے مارکیٹ میں ریٹ 200 روپے کلو تجاوز کرنے کا خدشہ ہے۔
چینی کی ترسیل میں تاخیر و معاہدے کی خلاف ورزیوں پر سخت نوٹس
اسلام آباد میں میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر سیکٹر کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، اجلاس میں انہوں نے چینی کی ترسیل میں تاخیر اور معاہدے کی خلاف ورزیوں پر سخت نوٹس لیا۔
رانا تنویر حسین کا کہنا تھا کہ شوگر ملز کے اسٹاکس کی مکمل نگرانی کی جائے گی، چینی کی قلت کے ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
اجلاس کے دوران پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن نے اجلاس میں مل مالکان کے خدشات پیش کیے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر کی ہدایت پر شکایتی کمیٹی اور واٹس ایپ گروپ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ چینی کی قیمت اور فراہمی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، روزانہ کی بنیاد پر شوگر سیکٹر کے مسائل حل کیے جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت صارفین اور صنعت دونوں کے مفادات کا تحفظ کرے گی، خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف فوری ایکشن ہوگا۔