خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں ٹیری پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے 6 سالہ اویس قرنی کی نماز جنازہ رات گئے ادا کی گئی، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور حالات بدستور کشیدہ ہیں۔
واقعے میں ملوث ایس ایچ او حکیم خان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس کے خلاف قتل، اقدام قتل اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، جسے آج عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ غریب ریڑھی بان کے 7 سالہ بیٹے کو قتل کرنا کھلی دہشتگردی ہے، اگر انصاف کے تقاضے پورے نہ کیے گئے تو اس کے نتائج کی ذمہ داری پولیس پر عائد ہوگی۔
بچے کے ورثا اور اہل علاقہ نے صوبائی حکومت اور اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
واقعے کے بعد علاقے میں کشیدگی برقرار ہے، جب کہ عوامی ردِعمل کے پیش نظر سیکیورٹی انتظامات سخت کر دیے گئے ہیں۔