خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کی تحصیل میریان میں واقع جانی خیل پل کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، جس کے نتیجے میں پل کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ سیکیورٹی فورسز نے فوری کارروائی کرتے ہوئے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
پولیس کے مطابق نامعلوم تخریب کاروں نے جانی خیل پل کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کی کوشش کی، تاہم دھماکہ مکمل طور پر پل کو تباہ کرنے میں ناکام رہا اور صرف جزوی نقصان ہوا ہے۔ پل کو ٹارگٹ کیے جانے کے بعد سیکیورٹی اداروں نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور علاقہ سیل کر دیا۔
پشاور پولیس ترجمان کے مطابق تخریب کاروں کی تلاش کا عمل تیز کر دیا گیا ہے، جبکہ عسکریت پسندوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دہشتگردوں کے خلاف مسلسل آپریشنز جاری ہیں اور علاقے میں مشتبہ افراد کی نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔
باجوڑ کے مختلف علاقوں میں کرفیو نافذ
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق واقعہ علاقے میں بڑھتے ہوئے دہشتگردی کے خدشات کو ظاہر کرتا ہے، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس قسم کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے الرٹ ہیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی فوری اطلاع مقامی پولیس یا سیکیورٹی اداروں کو دیں۔
جانی خیل پل کی جزوی تباہی سے مقامی ٹریفک پر وقتی اثر ضرور پڑا، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ پل کی مرمت جلد مکمل کر لی جائے گی تاکہ آمد و رفت بحال ہو سکے۔