پاکستان کی ادویہ صنعت (فارماسیوٹیکل انڈسٹری) ملکی معیشت کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی صنعتوں میں سے ایک ہے۔ صحت کی سہولیات کی بڑھتی ہوئی مانگ، آبادی میں اضافہ اور ادویات کی ملکی پیداوار پر زور نے اس شعبے کو سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بنادیا ہے۔ گزشتہ ایک دہائی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں شامل فارما کمپنیوں کی کارکردگی نمایاں رہی، اور کئی کمپنیوں نے مقامی و برآمدی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیا ہے۔
بزنس ریکارڈر کی ایک ریسرچ کے مطابق، مالی سال 2025 کے اختتام (30 جون) تک پاکستان کی ادویہ ساز برآمدات میں 34 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ دو دہائیوں میں بلند ترین سطح ہے۔ مالی سال 2025 میں پاکستانی ادویات کی بیرونی منڈیوں میں فروخت 457 ملین ڈالر تک جا پہنچی، جو دواسازی کو ملک کی تیزی سے ترقی کرتی پانچویں بڑی برآمدی صنعت بنا گیا۔
ذیل میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شامل 10 بڑی دواساز کمپنیوں کا مختصر جائزہ پیش کیا جا رہا ہے، جنہیں 24 جولائی 2025 کے مارکیٹ کیپیٹلائزیشن کے حساب سے ترتیب دیا گیا ہے۔

1۔ گلیکسو اسمتھ کلائن پاکستان لمیٹڈ (GLAXO) – 438 ملین ڈالر
گلیکسو اسمتھ کلائن (PSX: GLAXO) دراصل تین کمپنیوں (اسمتھ کلائن اینڈ فرنچ آف پاکستان لمیٹڈ، بیچم پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ، اور گلیکسو ویلکم پاکستان لمیٹڈ) کے انضمام کے بعد وجود میں آئی۔ اس کی دو بنیادی کاروباری شاخیں ہیں: ایک نسخہ جاتی ادویات و ویکسینز جبکہ دوسری صارفین کیلئے او ٹی سی (اوور دی کاؤنٹر) ادویات، اورل کیئر اور غذائی مصنوعات۔
31 دسمبر 2021 تک اس کے 82 فیصد سے زائد شیئرز منسلکہ اداروں کے پاس ہیں، جن میں S.R.One International B.V. نمایاں ہے۔ عوام کے پاس 6 فیصد حصص ہیں، جبکہ بینکوں، ڈی ایف آئیز، این بی ایف آئیز، اور انشورنس کمپنیوں کے پاس 3 فیصد سے زائد شیئرز ہیں۔ سی ای او اور ڈائریکٹرز کے پاس برائے نام شیئرز ہیں۔

2۔ ایبٹ لیبارٹریز پاکستان لمیٹڈ (ABOT) – 371 ملین ڈالر
ایبٹ (PSX: ABOT) ایک عالمی طبی کمپنی ہے جو 1948 سے پاکستان میں کام کر رہی ہے۔ یہ فارماسیوٹیکل، ڈائگناسٹک، غذائی، ذیابیطس کیئر اور ہسپتالوں کے لیے مصنوعات تیار کرتی اور فروخت کرتی ہے۔

3۔ ہیلیون پاکستان لمیٹڈ (HALEON) – 330 ملین ڈالر
2015 میں قائم ہونے والی ہیلیون، ہیلیون نیدرلینڈز بی.وی. کی ذیلی کمپنی ہے۔ اس کا مرکز صارفین کی صحت کی دیکھ بھال اور او ٹی سی مصنوعات ہیں۔ کمپنی نے حال ہی میں پاکستان میں 12 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے تاکہ پیناڈول کی پیداوار بڑھائی جا سکے۔ کمپنی کے نئے سی ای او قوی نصیر ہوں گے جبکہ سابق سی ای ای او فرحان ہارون کو جنوبی افریقہ میں تعینات کیا گیا ہے۔

4۔ ہائی نون لیبارٹریز لمیٹڈ (HINOON) – 202 ملین ڈالر
1984 میں قائم ہونے والی یہ کمپنی ادویات کی تیاری، درآمد اور مارکیٹنگ سے وابستہ ہے۔ جولائی 2025 سے طارق واجد کو نیا چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔

5۔ اے جی پی لمیٹڈ (AGP) – 189 ملین ڈالر
2014 میں قائم ہونے والی ”اے جی پی“ کمپنی فارماسیوٹیکل مصنوعات کی درآمد، برآمد، تقسیم اور تیاری سے وابستہ ہے۔ اس کی پیرنٹ کمپنی ایٹکن اسٹیوورٹ پاکستان پرائیویٹ لمیٹڈ ہے۔

6۔ دی سرل کمپنی لمیٹڈ (SEARL) – 167 ملین ڈالر
1965 میں قائم کی گئی سرل فارماسیوٹیکل، صارفین کی صحت اور غذائی مصنوعات تیار کرتی ہے۔ اس کی 50.25 فیصد ملکیت انٹرنیشنل برانڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کے پاس ہے۔ حال ہی میں طاہر احمد کو نیا سی ای او مقرر کیا گیا ہے۔

7۔ ہوخسٹ پاکستان لمیٹڈ (HPL) – 105 ملین ڈالر
1977 میں پی ایس ایکس میں شامل ہونے والی کمپنی نے وقت کے ساتھ کئی انضمام اور نام کی تبدیلیاں دیکھی ہیں، اور اب یہ ہوخسٹ پاکستان لمیٹڈ کے نام سے جانی جاتی ہے۔ 2023 میں پیکیجز گروپ اور دیگر شراکت داروں نے کمپنی کے 52.87 فیصد حصص خریدے۔ کمپنی جلد متحدہ عرب امارات میں ذیلی ادارہ قائم کرنے جا رہی ہے۔

8۔ سٹی فارما لمیٹڈ (CPHL) – 66 ملین ڈالر
2012 میں نجی کمپنی کے طور پر قائم ہوئی اور 2020 میں پبلک غیر فہرست شدہ بنی۔ 2021 میں پی ایس ایکس میں لسٹ ہوئی۔ یہ کمپنی ادویات اور بوٹانیکل مصنوعات تیار کرتی ہے۔ گزشتہ سال انڈونیشیا کی کمپنی مرسی فارما کے ساتھ شراکت داری کا اعلان کیا۔

9۔ میکٹر انٹرنیشنل لمیٹڈ (MACTER) – 62 ملین ڈالر
1992 میں قائم ہونے والی کمپنی 2011 میں پبلک لمیٹڈ بنی۔ فارماسیوٹیکل مصنوعات کی تیاری اور مارکیٹنگ اس کا بنیادی کام ہے۔

10۔ فیروز سنز لیبارٹریز لمیٹڈ (FEROZ) – 60 ملین ڈالر
1954 میں قائم اور 1960 میں پبلک لمیٹڈ میں تبدیل ہونے والی کمپنی ادویات اور میڈیکل ڈیوائسز تیار کرتی ہے۔ حال ہی میں کمپنی نے پاکستانی کاروباری گروپوں کے ساتھ Barrett Hodgson Pakistan کے ممکنہ حصول پر کام شروع کیا ہے۔

نوٹ: ان تمام کمپنیوں کی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن 24 جولائی 2025 کو ڈالر کے مقابلے میں 1 ڈالر = 284 روپے کے حساب سے شمار کی گئی ہے۔