اسکردو میں گزشتہ روز لیلی پیک کی مہم جوئی کے دوران تودہ گرنے سے زخمی ہونے والی جرمن خاتون کوہ پیما چل بسیں۔
بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق بلتستان کے ضلع گانچھے میں واقع 6098 میٹر بلند لیلیٰ پیک کو سر کرنے کی کوشش کے دوران جرمن خاتون کوہ پیما اور اولمپک چیمپئن لاورا ڈاہلمایر پہاڑی تودے کی زد میں آ کر ہلاک ہو گئیں۔
ترجمان کے مطابق، جرمن کوہ پیماؤں کی دو رکنی ٹیم گزشتہ ایک ہفتے سے لیلیٰ پیک کو سر کرنے کی مہم پر تھی، جو گاؤں ہوشے کے قریب واقع ہے۔ لاورا ڈاہلمایر اور ان کی ساتھی خاتون کوہ پیما مخصوص روٹ سے 6098 میٹر بلند چوٹی پر چڑھائی کر رہی تھیں کہ پیر کے روز تقریباً 5700 میٹر کی بلندی پر اچانک پہاڑی تودہ گرنے سے حادثہ پیش آیا۔
حادثے میں ایک خاتون کوہ پیما معمولی زخمی ہوئیں جنہیں پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کر کے بیس کیمپ منتقل کر دیا گیا، جبکہ لورا شدید زخمی ہوئیں۔ ریسکیو ٹیم نے کوشش کی کہ لاورا کو بھی فوری طور پر نکالا جائے، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکیں اور دم توڑ گئی۔
ترجمان کے مطابق لاورا ڈاہلمایر کے ساتھ موجود ان کی ساتھی ماؤنٹینیئر مارینا ایوا نے بیس کیمپ تک واپسی میں کامیابی حاصل کی اور وہ امدادی عملے کے ساتھ محفوظ ہیں۔
واضح رہے کہ لاورا ڈاہلمایر نے 2018 کے پیونگ چانگ سرمائی اولمپکس میں دو طلائی اور ایک کانسی کا تمغہ جیتا تھا، جبکہ وہ بایاتھلون ورلڈ چیمپئن شپ میں 7 طلائی، 3 چاندی اور 5 کانسی کے تمغے اپنے نام کر چکی تھیں۔
انہوں نے 2019 میں محض 25 سال کی عمر میں بایاتھلون سے ریٹائرمنٹ لی اور بعد ازاں کوہ پیمائی کو اپنا شوق بنایا۔
جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے ان کے والدین سے تعزیت کرتے ہوئے کہا، ”لاورا ایک غیرمعمولی کھلاڑی تھیں اور جرمنی کی نمائندگی دنیا بھر میں فخر سے کی، وہ امن، خوشی اور سرحدوں سے بالاتر باہمی احترام کی علامت تھیں۔“
ڈاہلمایر 2023 سے ریاستی سطح پر تصدیق شدہ ماؤنٹین اور اسکی گائیڈ تھیں اور اپنے آبائی علاقے گارمش پارتن کرشن میں رضاکارانہ ریسکیو خدمات بھی انجام دیتی تھیں۔
واضح رہے کہ ہر سال سینکڑوں ملکی و غیر ملکی کوہ پیما پاکستان کے شمالی پہاڑوں کی چڑھائیاں کرتے ہیں، تاہم موسمی حالات اور لینڈ سلائیڈنگ جیسے خطرات اکثر جان لیوا ثابت ہوتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث کم از کم 20 پاکستانی سیاح ضلع چلاس میں لاپتہ ہو چکے ہیں۔