روس نے ایرانی جوہری تنصیبات پر ممکنہ نئے حملوں کے خطرات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تہران کو خبردار کیا ہے کہ امریکا اوراسرائیل ایران پر دوبارہ حملہ کرسکتے ہیں، تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق کسی بھی تنازع کا حل بات چیت اور سفارتی ذرائع سے ممکن ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا “ایران کی جوہری تنصیبات پر میزائل یا بمباری کی دھمکیاں انتہائی تشویشناک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان بیانات کا منافقانہ پہلو یہ ہے کہ یہ سب کچھ جوہری عدم پھیلاؤ کے نام نہاد تحفظ کے تحت کیا جا رہا ہے۔“
ماریا زاخارووا نے مزید کہا ”جوہری تنصیبات پر بمباری کو ایک عام بین الاقوامی عمل بنانا نہایت خطرناک ہے۔ اس کے تباہ کن نتائج کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔“
روسی ترجمان نے کہا کہ ایران اور اقوام متحدہ کی جوہری ایجنسی کے درمیان تعاون کی بحالی کے لیے ضروری ہے کہ حملوں سے باز رہا جائے اور پائیدار امن قائم کیا جائے۔
یاد رہے کہ روس اور ایران کے درمیان یوکرین جنگ کے بعد تعلقات میں گہرائی آئی ہے، اور رواں سال دونوں ممالک نے ایک اسٹریٹجک شراکت داری معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔