یو اے ای کی نئی ویزا پالیسی:غیر ملکی کمیونٹی کے لیے مزید سہولتیں اور فوائد

0 minutes, 0 seconds Read

یو اے ای میں غیر ملکیوں کی تعداد 9.06 ملین تک پہنچ چکی ہے اور یہ ملک دنیا بھر کے 200 ممالک سے آئے ہوئے افراد کا گھر بن چکا ہے۔ حکومت کی جانب سے رہائشی ویزوں کے قوانین میں تبدیلیاں اور سول قوانین میں اصلاحات نے غیر ملکی کمیونٹی کی تیزی سے ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان اقدامات کی بدولت یو اے ای ایک پُرکشش مقام بن چکا ہے جہاں نہ صرف بہتر معیار زندگی کی سہولت موجود ہے بلکہ روزگار کے لئے نئے مواقع بھی فراہم کئے جا رہے ہیں۔

یو اے ای میں غیر ملکیوں کو مختلف اقسام کے رہائشی ویزے فراہم کیے جاتے ہیں، جن میں سب سے زیادہ مشہور گرین ویزا، گولڈن ویزا اور معمولی ورک ویزا شامل ہیں۔ یہ ویزے ملک میں کام کرنے، رہنے اور یہاں تک کہ اپنے خاندان کو بھی سپانسر کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔

گرین ویزا: خود کفالت کے لئے بہترین موقع

گرین ویزا ایک ایسا رہائشی ویزا ہے جو ہولڈر کو خود کفالت کی اجازت دیتا ہے اور انہیں کسی یو اے ای نیشنل یا آجر کی سپانسرشپ کے بغیر پانچ سال تک رہائش اور کام کرنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔ یہ ویزا خاص طور پر ہنر مند پیشہ ور افراد، سرمایہ کاروں، کاروباری افراد اور طلباء کو راغب کرنے کے لئے متعارف کرایا گیا ہے۔ اس ویزے کی بدولت فری لانسرز اور خود مختار افراد اپنے کام کو قانونی طور پر جاری رکھ سکتے ہیں۔

اس ویزے کے لئے درخواست دینے کے لئے فری لانسرز اور خود مختار افراد کو وزارت برائے انسانی وسائل اور ایمریٹائزیشن سے ایک فری لانسر/ خود روزگار کا اجازت نامہ حاصل کرنا ہوتا ہے، ساتھ ہی ان کی سالانہ آمدنی کی تفصیلات بھی فراہم کرنی ہوتی ہیں جو گزشتہ دو سالوں میں کم از کم 360,000 درہم ہو۔

معمولی ورک ویزا: نجی اور حکومتی اداروں میں کام کرنے والے افراد کے لیے

یو اے ای میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لئے معمولی ورک ویزا بھی فراہم کیا جاتا ہے۔ یہ ویزا عموماً دو سال کی مدت کے لئے ہوتا ہے اور اسے صرف آجر کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یہ ویزا نجی شعبے، حکومتی اداروں یا فری زونز میں کام کرنے والے افراد کے لئے ہوتا ہے۔

گولڈن ویزا: طویل المدت رہائشی ویزا

گولڈن ویزا یو اے ای کا ایک طویل المدت رہائشی ویزا ہے جو غیر ملکی افراد کو پانچ یا دس سال کے لئے رہائش، کام اور تعلیم کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس ویزے کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس کے حامل افراد کو کسی سپانسر کی ضرورت نہیں ہوتی اور وہ ملک سے باہر زیادہ وقت گزارنے کی سہولت رکھتے ہیں۔ اس ویزے کی بدولت غیر ملکی اپنے خاندان کے افراد کو بھی سپانسر کرسکتے ہیں، چاہے وہ بالغ ہوں یا بچے۔

گولڈن ویزا کے حصول کے لئے کچھ ضروری دستاویزات شامل ہیں جیسے کہ پاسپورٹ کی کاپی، تصدیق شدہ تعلیمی اسناد، اور وزارت برائے انسانی وسائل اور اماراتیائزیشن سے منظور شدہ روزگار کا معاہدہ۔

ڈومیسٹک ورکر ویزا: گھریلو ملازمین کے لئے خصوصی قوانین

یو اے ای میں گھریلو ملازمین کے لئے بھی خصوصی ویزا قوانین ہیں، جن کا مقصد ان افراد کی فلاح و بہبود کا خیال رکھنا ہے جو دوسرے ممالک سے آ کر یہاں کام کرتے ہیں۔ گھریلو ملازمین کا ویزا ان کے آجر کی جانب سے جاری کیا جاتا ہے، اور اس میں کچھ خاص شرائط شامل ہیں، جیسے کہ آجر کا ماہانہ تنخواہ کم از کم 25,000 درہم ہونا ضروری ہے۔

اگر گھریلو ملازم نجی ڈرائیور کی حیثیت سے کام کرتا ہے تو آجر کے پاس دو ذاتی گاڑیاں ہونی چاہیے جو اس کے نام پر رجسٹرڈ ہوں۔

خلیج ٹائمز کے مطابق، یو اے ای کی حکومت نے غیر ملکیوں کے لئے رہائشی ویزوں کی سہولت بڑھانے کے ساتھ ساتھ ملک میں کاروباری مواقع اور معیاری زندگی کو بھی مزید بہتر بنایا ہے، جو یو اے ای کو دنیا کے بہترین مقامات میں شامل کرتا ہے۔

یہ تمام اقدامات یو اے ای کو ایک عالمی مرکز بنا رہے ہیں جہاں غیر ملکی اپنے کیریئر کو آگے بڑھا سکتے ہیں اور اپنے خاندان کے ساتھ بہترین زندگی گزار سکتے ہیں۔

Similar Posts