پنجاب اسمبلی اجلاس میں توڑ پھوڑ: اپوزیشن ارکان کو جرمانوں کی معافی نہ مل سکی

0 minutes, 0 seconds Read

پنجاب اسمبلی اجلاس میں توڑ پھوڑ کے معاملے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے کے باوجود اپوزیشن ارکان کو جرمانوں کی معافی نہ مل سکی۔

اپوزیشن کے 10 ارکان سے جرمانے کی وصولی کے لیے تیسرا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا جبکہ پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نے اپوزیشن کو جرمانوں کی عدم ادائیگی پر سخت کارروائی کا عندیہ دے دیا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق اپوزیشن کو 2 لاکھ 3 ہزار 550 روپے فی کس فوری جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، تیسری یاد دہانی کے باوجود اپوزیشن ارکان نے جرمانہ جمع نہیں کرایا جبکہ پنجاب اسمبلی کے کیشیئر کو فوری ادائیگی کی ہدایت کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن میں 28 جون اور بعد کے تمام خطوط کی کاپیاں منسلک کی گئی ہیں، اپوزیشن کے دس ارکان کو جرمانہ جمع کرانے کے پابند قرار دیا گیا ہے جبکہ مزید تاخیر پر اپوزیشن اراکین کی تنخواہوں سے جرمانے وصول کیے جائیں گے۔

یاد رہے کہ 27 جون کو پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی تقریر کے دوران شور شرابہ اور ہنگامی آرائی کے ساتھ ساتھ توڑ پھوڑ کرنے پر اپوزیشن کے 26 ارکان کی رکنیت معطل کی گئی تھی۔

28 جون کو اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے اپوزیشن کے 26 ارکان کو معطل کرتے ہوئے ان ارکان کی نااہلی کے لیے ریفرنس اسی روز الیکشن کمیشن کو بھیجنے کا اعلان کیا تھا۔

ان ارکان نے اسمبلی میں مریم نواز کی تقریر کے دوران نعرے بازی اور شدید احتجاج کیا تھا، پنجاب اسمبلی میں توڑ پھوڑ کرنے پر 10 ارکان پر 20 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا گیا تھا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے پر 2 لاکھ 3 ہزار 550 روپے فی کس ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مخصوص نشستوں سے بھی محروم ہوگئی تھی۔

Similar Posts