حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان معاملات طے پاگئے، لاہور دھرنا ختم کرنے کا اعلان

0 minutes, 0 seconds Read

وفاقی حکومت اور جماعت اسلامی بلوچستان کے درمیان معاملات طے پاگئے ہیں جبکہ جماعت اسلامی نے لاہور دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا اور اسلام آباد احتجاج کی کال بھی واپس لے لی۔

اسلام آباد میں وفاقی حکومت اور جماعت اسلامی کے مابین مذاکرات کے بعد وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے ایک کمیٹی بنائی جا رہی ہے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کی وفد سے ملاقات میں 8 مطالبات پر بات ہوئی، دونوں فریقین کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے، جس کے مطابق وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد ایک کمیٹی تشلیل دیں گے، کمیٹی میں وفاقی و بلوچستان حکومت، صوبائی اپوزیشن جماعتیں، حق دو تحریک کے اراکین اور صوبے میں امن و امان کے لیے قربانیاں دینے والے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندے شامل ہوں گے۔

وزیراعظم کے مشیر نے بتایا کہ کمیٹی بلوچستان کے عوام کے اُن تمام مسائل اور مشکلات کی نہ صرف نشاہدہی بلکہ اُس پر قابل عمل تجاویز بھی مرتب کرے گی، جس پر عمل کر کے صوبے کے مسائل کا حل ممکن ہو سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہے، وزیر اعظم شہباز شریف چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے عوام کے مسائل کا حل نکالا جائے۔

رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ بلوچستان پاکستان کا دل ہے، وہاں کے عوام محب وطن ہیں، پاکستان کا مستقبل بلوچستان سے ہے، کسی صورت بھی صوبے میں حالات کو خراب نہیں ہونے دیا جائے گا، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے، تاہم بلوچستان کی ترقی صوبے میں امن سے مشروط ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا امن، عوام اور وہاں کے نمائندوں کی شراکت کے بغیر ممکن نہیں، وہ شرپسند عناصر جو معصوم شہریوں کو شہید کرتے ہیں اور لوگوں کو بسوں سے اتار کر شناختی کارڈ چیک کر کے شہید کرتے ہیں، اُن عناصر کے لیے کوئی گنجائش نہیں ہے، یہی وہ لوگ ہیں جو دشمن کی ایما پر پاکستان کیخلاف برسر پیکار ہیں، ان بیرونی دشمنوں کا مقابلہ بلوچستان کےعوام کو ساتھ ملا کر ہی کیا جا سکتا ہے۔

اس موقع پر جماعت اسلامی کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان نے کہا کہ ہمارے مطالبات میں چمن سے گوادر تک بارڈر کی بندش، لاپتہ افراد کا مسئلہ، معدنیات پر بلوچستان کا حق، امن و امان کے مسائل اور ڈالر مافیا شامل تھے، اس کے علاوہ سی پیک میں بلوچستان کا حق، چیک پوسٹوں پر بلوچستان شہریوں کے مسائل اور دیگر مسائل وفاقی حکومت کے سامنے رکھے، جس پر ہماری وفاقی حکومت سے مفاہمت ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم امن چاہتے ہیں، ہم جمہوری جدو جہد کرنے والے ہیں، کل ہم اپنے لاہور کے دھرنے کو ختم کریں گے اور اسلام آباد کی احتجاجی کال کو منسوخ کرنے جا رہے ہیں۔

Similar Posts