ایرانی صدر کی وطن واپسی: کن شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی معطل رہے گی؟

0 minutes, 1 second Read

ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اور وفد کی وطن واپسی کے موقع پر شہر کی مختلف مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کا امکان ہے جبکہ اسلام آباد ٹریفک پولیس نے شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق سرینہ چوک، کلب روڈ، فیض آباد، ایکسپریس ہائی وے، کورال، زیرو پوائنٹ اور سری نگر ہائی وے سمیت دیگر اہم شاہراہوں پر غیر معمولی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ غیر ملکی مہمانوں کی آمد و رفت کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔

ٹریفک پولیس کے مطابق شام 8 بجے سے رات 10 بجے تک بعض اوقات میں ٹریفک کی روانی میں خلل پڑ سکتا ہے، خاص طور پر ایکسپریس ہائی وے اور سری نگر ہائی وے پر شہریوں کو معمول سے زیادہ تاخیر کا سامنا ہو سکتا ہے۔

شہریوں کے لیے متبادل روٹس کی تفصیل

اسلام آباد ٹریفک پولیس نے شہریوں کو سفر میں آسانی فراہم کرنے کے لیے متبادل راستوں کی تفصیل بھی جاری کی ہے۔

• ایکسپریس ہائی وے اور سری نگر ہائی وے کے متبادل کے طور پر سروس روڈز استعمال کی جائیں۔

• بلیو ایریا، سیکٹر F-6 اور F-7 کی جانب جانے والے مسافر H-8 انڈر پاس کا انتخاب کریں۔

• ریڈ زون اور سرینہ ہوٹل جانے والے افراد کے لیے مارگلہ روڈ، جناح ایونیو، ایوب چوک اور نادرا چوک کو متبادل راستے کے طور پر تجویز کیا گیا ہے۔

• بری امام جانے والے شہریوں کو بھی نادرا چوک استعمال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

• سیکٹر I اور H کی جانب سفر کے لیے راولپنڈی پشاور روڈ اور آئی جے پی روڈ سے منسلک سروس روڈز اختیار کی جائیں۔

• مری روڈ سے سرینہ ہوٹل اور فیض آباد براستہ راول ڈیم جانے والا راستہ آمد و رفت کے دوران عارضی طور پر بند رہے گا۔

ٹریفک پولیس کی رہنمائی اور اپیل

چیف ٹریفک آفیسر کیپٹن (ر) سید ذیشان حیدر نے کہا ہے کہ شہریوں کی سہولت اور رہنمائی کے لیے ٹریفک پولیس اہلکار مختلف مقامات پر تعینات کیے گئے ہیں۔

انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ کسی بھی قسم کی پریشانی سے بچنے کے لیے اپنے سفر میں کم از کم 20 منٹ اضافی وقت رکھیں۔

ترجمان کے مطابق شہری سفر کے دوران کسی بھی معلومات یا مدد کے لیے ٹریفک پولیس ہیلپ لائن 1915 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ٹریفک پولیس کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی شہریوں کو بروقت ٹریفک صورتحال سے آگاہ کر رہا ہے۔

اسلام آباد انتظامیہ نے شہریوں سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہمانوں کی سیکیورٹی اور قومی وقار کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹریفک میں عارضی رکاوٹوں کو برداشت کریں اور متبادل راستے اختیار کریں تاکہ سفری پریشانی سے بچا جا سکے۔

Similar Posts