پاکستانی طلبا نے کولا لیمپور میں منعقد ہونے والی دوسری بین الاقوامی نیوکلیئر سائنس اولمپیاڈ (INSO-2025) میں شاندار کامیابی حاصل کرلی۔
پاکستانی طلبہ نے سونے کا تمغہ، چاندی کا تمغہ اور دو کانسی کے تمغے اپنے نام کر لیے۔ اس بڑی کامیابی نے پاکستان کی نیوکلیئر سائنس تعلیم میں بڑھتی ہوئی طاقت کو ظاہر کیا ہے۔
یہ مقابلہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا تھا، جس میں 19 ممالک کے شرکا نے حصہ لیا تھا جن میں چین، جاپان، سنگاپور، ملائشیا، انڈونیشیا، ترکی، تھائی لینڈ، سری لنکا، سعودی عرب اور قطر شامل تھے۔
پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے بیکن ہاؤس اسکول ایبٹ آباد کے محمد طیب بخاری نے سونے کا تمغہ جیتا، جبکہ اسلام آباد کے صدیق پبلک اسکول کے امار اسد وڑائچ نے چاندی کا تمغہ حاصل کیا۔
کانسی کے تمغے صدیق پبلک اسکول کی ہی روواح جاوید اور چناب کالج جھنگ کی تتھیئر عائمہ نقوی نے حاصل کیے۔
اس ٹیم کی رہنمائی پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینیئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز (PIEAS) کے ڈاکٹر سجاد طاہر اور پاکستان ایٹمی انرجی کمیشن (PAEC) کی ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے ڈاکٹر محمد مقصود نے کی۔
یہ کامیابی پاکستان میں سائنسی تعلیم پر بڑھتے ہوئے زور اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینیئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن جیسے اداروں کے نوجوان ٹیلنٹ کو فروغ دینے میں کردار کو اجاگر کرتی ہے۔
پاکستانی طلبہ کی اس اہم کامیابی نے ملک کی عالمی سائنسی فورمز میں بڑھتی ہوئی شرکت اور نیوکلیئر سائنس کے پرامن استعمال کو تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، زراعت اور صنعت کے شعبوں میں فروغ دینے کے عزم کو نمایاں کیا ہے۔