سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی خواتین کو برہنہ کرنے اور کپڑے پھاڑنے اور ہائی جیکنگ میں معاونت کی سزا سزائے موت سے عمر قید میں تبدیل کرنے کا قانون منظور کرلیا۔
تفصیلت کے مطابق اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم تارڑ نے فوجداری قوانین ترمیمی بل 2025 ایوان میں پیش کیا۔
قومی اسمبلی نے مجموعہ ضابطہ فوجداری 1860 ایکٹ نمبر 45 اور مجموعہ ضابطہ فوجداری ایکٹ 1898 نمبر 5 میں 2 ترامیم کی منظوری دیں۔
مجموعہ ضابطہ فوجداری قوانین ترمیمی بل 2025 کے مطابق 2 ترامیم کی گئی ہیں، پہلی ترمیم کے مطابق خواتین کے کپڑے پھاڑنے اور برہنہ کرنے پر سزائے موت نہیں ہوگی بلکہ اسے زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید دی جائے گی۔
دوسری ترمیم کے مطابق طیارہ ہائی جیکنگ وغیرہ میں معاونت کی سزا بھی سزائے موت نہیں ہوگی بلکہ زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید ہوگی۔
جے یو آئی کی رکن عالیہ کامران نے اس بل پر ترامیم دی تھیں، جنہیں ایوان نے کثرت رائے سے مسترد کردیا۔
عالیہ کامران نے بل قائمہ کمیٹی کو بھیجنے کا مطالبہ کیا جس پر وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ کاش آپ سوسائٹیز رجسٹریشن بل کی منظوری کے وقت کہتی کہ اسے مزید غور کے لیے قائمہ کمیٹی کو بھیجا جائے۔
عالیہ کامران کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں فوجداری قوانین ترمیمی بل 2025 منظور کرلیا گیا۔
بل کے تحت فوجداری قوانین میں 2 ترامیم لائی جارہی ہیں، وزیر قانون
اعظم نذیر تارڑ نے ایوان کو بتایا کہ بل کے تحت فوجداری قوانین میں 2 ترامیم لائی جارہی ہیں، پہلی ترمیم شق 354 اے سے متعلق ہے، یہ شق خاتون کے کپڑے پھاڑنے کی سزا کا احاطہ کرتی ہے۔ سابق صدر ضیاالحق کے دور میں خاتون کے کپڑے پھاڑنے پر سزائے موت متعارف کرائی گئی تھی تاہم اس شق کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔
وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ اب 354 کو 354 اے میں تبدیل کرنے لیے لیے پولیس تھانوں میں بھاری رشوت لی جاتی ہے، ترمیم کے تحت اس جرم پر سزائے موت ختم کر کے سزا کم کی جارہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دوسری ترمیم شق 402 سی سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں متعارف کرائی گئی تھی، یہ شق ہائی جیکنگ کے ملزم کی کسی دوسرے شخص سے ملاقات یا تعلقات پر اس شخص کو بھی سزائے موت دینے کی سزا تجویز کرتی ہے۔ ترمیمی بل کے تحت ہائی جیکنگ کے ملزم سے ملاقات یا تعلقات پر سزائے موت ختم کی جا رہی ہے۔
جے یو آئی رکن اسمبلی عالیہ کامران نے ترامیم کو متعلقہ کمیٹی کو بھجوانے کی ترمیم پیش کی۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عالیہ کامران کی ترمیم کی مخالفت کردی۔
اپوزیشن کے مطالبے پر بل پر ووٹنگ کروائی گئی، بل کے حق میں87 جبکہ مخالفت میں 41 ووٹ آئے۔
قومی اسمبلی نے سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل 2025 منظورکرلیا
دوسری جانب قومی اسمبلی نے سوسائٹیز رجسٹریشن ترمیمی بل 2025 منظور کرلیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت اجلاس میں غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کی قرار داد منظور کی گئی ہے، جس میں کہا گیا کہ اسرائیلی کی جانب سے جاری بربریت اوراشتعال انگیزاعلانات کی شدید مذمت کرتا ہے، غزہ کے عوام تک انسانی امداد کی ترسیل کوروکنا تمام عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ایوان انصاف اورحق خود ارادیت کے لیے فلسطینی عوام کی جدوجہد کی حمایت کرتا ہے۔
ایوان نے سوشل میڈیا کےغلط استعمال کی روک تھام کے لیے قرار داد بھی منظور کی ہے، جس میں کہا گیا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ مشاورت کے بعد سوشل میڈیا کے درست استعمال کے لیے قوانین بنائے جائیں۔
پیپلزپارٹی کے اعتراضات کے باوجود حکومت نے 2 آرڈیننس پیش کردیے۔
وفاقی ترقیاتی ادارہ ترمیمی آرڈیننس اور نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی آرڈینیس پیش کیا گیا، جنہیں متعلقہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔
پاکستان ساحلی محافظین ترمیمی بل 2025 دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس کے سپرد کردیا گیا۔