امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی سطح پر امریکی پالیسی کے اہم اعلانات کیے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت پر پچاس فیصد ٹیرف عائد کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی صرف آٹھ گھنٹے ہوئے ہیں، اگر بھارت نے روسی تیل کی خریداری بند نہ کی تو مزید ٹیرف عائد کیا جائے گا۔
صدر ٹرمپ نے روس سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ بہت اچھی بات چیت ہوئی ہے اور جلد روسی حکام سے باقاعدہ ملاقات بھی ہوگی۔
چین کے بارے میں انہوں نے عندیہ دیا کہ وہاں بھی ٹیرف عائد کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ چپس اور سیمی کنڈکٹرز پر سو فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا، جس کا مقصد امریکی مصنوعات کو عالمی مارکیٹ میں برتری دلانا ہے۔
ٹرمپ کا بھارت پر 50 فیصد ٹیرف لگانا بلیک میلنگ ہے، راہول گاندھی
ایران کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ اگر تہران نے دوبارہ جوہری پروگرام شروع کیا تو امریکا حملہ کرے گا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کی جوہری صلاحیت کو پہلے ہی ختم کیا جا چکا ہے اور بی ٹو بمبار طیاروں سے ایرانی جوہری تنصیبات پر بمباری کی گئی۔
صدر ٹرمپ نے امریکا میں مینوفیکچرنگ کی واپسی پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ایپل سمیت متعدد امریکی کمپنیاں واپس امریکا لوٹ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو کمپنیاں امریکا میں مصنوعات بنائیں گی، ان پر کوئی اضافی چارج نہیں لگایا جائے گا۔
اپنے دورِ صدارت کے معاشی کارناموں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل امریکا کو دیوالیہ قرار دیا جا رہا تھا، لیکن آج امریکی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔