’جِم میں اُٹھا پٹخ سے پہلے زندگی بچانے والے یہ 5 ٹیسٹ ضرور کرلیں‘؛ ہڈیوں کے سرجن نے خبردار کردیا

0 minutes, 3 seconds Read

ورزش کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنانا صحت کے لیے بے حد مفید اور لازمی ہے، مگر اس سے قبل اپنے دل کی صحت کا جائزہ لینا بھی بہت ضروری ہے، خاص طور پر اگر آپ کی عمر 30 سال سے زیادہ ہے تو جم شروع کرنے سے پہلے ضروری ہے کہ دل کے 5 ٹیسٹ کروالیے جائیں۔

معالجین کا کہنا ہے کہ بغیر کسی پیشگی چیک اپ کے سخت ورزش شروع کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ اچانک دل کی خرابی یا دیگر مسائل زندگی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

کیا جم جانا واقعی قد کو روکتا ہے، جانیے قد کیوں نہیں بڑھتا ہے؟

ایسا ہی ایک انتباہی پیغام معروف آرتھوپیڈک اور اسپورٹس سرجن ڈاکٹر عبید الرحمن نے انسٹاگرام پرجاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ، خوبصورتی کی دوڑ میں ہم اپنے جسم کے ایک اہم عضلہ کو بھول جاتے ہیں جو ہمیں زندہ رکھنے کی ضمانت ہے اور وہ ہے آپ کا دل۔ لہٰذا اگر آپ نے ابھی ورزش شروع کی ہے یا شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو پہلے یہ پانچ دل کے مخصوص ٹیسٹ ضرور کروائیں تاکہ بعد میں کوئی ناخوشگوار واقعہ نہ ہو۔

ڈاکٹر نے خاص طور پر 30 سال سے زائد عمر کے افراد، جن کے خاندان میں دل کی بیماری کی تاریخ ہو، یا جو سخت اور ہائی انٹینسٹی والی ورزشیں کرتے ہوں، کو خبردار کیا ہے کہ یہ ٹیسٹ ان کی زندگی بچا سکتے ہیں۔

جم جانے والے افراد ان 5 سنگین غلطیوں سے اجتناب کریں

ان کا کہنا تھا، ”یہ ٹیسٹ عیش و آرام کے لیے نہیں بلکہ زندگی بچانے والے اسکریننگ ٹیسٹ ہیں، خاص طور پر اگر آپ کی عمر 30 سے زیادہ ہے، خاندان میں دل کی بیماری ہے، یا آپ جِم میں سخت محنت کرتے ہیں۔“

ورزش شروع کرنے سے پہلے کروانے والے 5 ضروری دل کے ٹیسٹ

الیکٹروکارڈیوگرام (ECG)

یہ ٹیسٹ دل کی دھڑکن کا جائزہ لیتا ہے اور ممکنہ غیر معمولی تال کو معلوم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

2Dایکو کارڈیوگرام

دل کے ڈھانچے اور اس کی فعالیت کو جانچنے کے لیے یہ اسکین ضروری ہے، جو کسی بھی ساختی خرابی کی نشاندہی کر سکتا ہے۔

ٹریڈمل ٹیسٹ (TMT)

یہ ٹیسٹ دل پرورزش کے اثرات کو جانچتا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی پریشانی کا پتہ چل سکے۔

ہائی سینسیٹو ٹروپونن اور NT-proBNP

یہ خون کے ٹیسٹ دل پر پڑنے والے دباؤ اور خاموش خطرات کی نشاندہی کرتے ہیں، جو فوری طور پر محسوس نہیں ہوتے۔

لیپیڈ پروفائل اور HbA1c

یہ ٹیسٹ خون میں کولیسٹرول، چینی اور دیگر میٹابولک مسائل کو ظاہر کرتے ہیں جو دل کی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔

ہارٹ اٹیک کا خطرہ اور بچاؤ کی اہمیت

ڈاکٹر عبید الرحمن نے ایک مریض کی مثال بھی دی جہاں 34 سالہ ایک نوجوان باپ اورسافٹ ویئر انجینئر اچانک جِم میں کارڈیو ورزش کے دوران بے ہوش ہو گئے۔

ڈاکٹر نے لکھا، انہوں نے حال ہی میں جم جانا شروع کیا تھا وہ ہمیشہ ہلکی سی مسکراہٹ سے کہتے تھے کہ میں دوبارہ صحت مند ہونے کی کوشش کررہا ہوں ایک دن صبح اپنی معمول کی کارڈیو ورزش کے بعد وہ ٹریڈمل پر گر پڑے۔ ان کے سینے میں کوئی درد یا چکر نہیں تھا اور نہ ہی کوئی وارننگ ملی۔

انہوں نےآگے لکھا جب انہیں ایمرجنسی میں ہسپتال لے جایا گیا تو معلوم ہوا کہ ان کا دل دو بار بند ہو چکا تھا۔ ہر ممکن کوشش کی گئی، مگر ہم اسے بچا نہ سکے۔ بعد میں پتہ چلا کہ انہیں ہائپرٹروفک کارڈیو مایوپیتھی (HCM) تھی ایک ایسی بیماری جسے آسان اسکین سے پہچانا جا سکتا تھا، مگر کسی نے انہیں ٹیسٹ کروانے کا نہیں کہا۔

انہوں نے یہ لکھتے ہوئے اپنی پوسٹ کا اختتام کیا کہ یہ پوسٹ خراج تحسین نہیں، بلکہ روک تھام کا ایک سبق ہے کہ ورزش شروع کرنے سے پہلے دل کا مکمل چیک اپ کروا لینا کتنا ضروری ہے۔ ایک پوسٹ، ایک اقدام، اور ایک شیئر کسی کی زندگی بچا سکتا ہے۔

کسی بھی ورزش یا جسمانی سرگرمی کو شروع کرنے سے قبل دل کی صحت کو نظر انداز نہ کریں۔ مخصوص ٹیسٹ کروائیں، اور اگر آپ کو دل یا سانس لینے میں کوئی مسئلہ محسوس ہو تو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ورزش کو محفوظ بنانے کے لیے اپنے جسم کی سنیں اور اسے وقت دیں۔

**نوٹ:**یہ مضمون صرف معلوماتی مقصد کے لیے ہے اور طبی مشورے کا نعم البدل نہیں۔ کسی بھی طبی مسئلے کی صورت میں ہمیشہ اپنے معالج سے رجوع کریں۔

Similar Posts