میجر طفیل محمد شہید (نشانِ حیدر) کی 67 ویں برسی، وزیراعظم و عسکری قیادت کا خراجِ عقیدت

0 minutes, 0 seconds Read

پاکستان کے عظیم ہیرو اور نشانِ حیدر کے حامل، میجر طفیل محمد شہید کی 67 ویں برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔ ملک بھر میں مختلف تقریبات میں ان کی بہادری، قربانی اور عزم کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ میجر طفیل شہید نے مادرِ وطن کے دفاع میں جان کا نذرانہ پیش کر کے تاریخ میں سنہری باب رقم کیا۔ قوم ان کی قربانی اور بہادری کو سلام پیش کرتی ہے اور اپنے شہداء کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اپنی بہادر افواج اور ایسے عظیم ہیروز پر فخر ہے جنہوں نے ملک کی سلامتی کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد، نیول چیف، ایئر چیف، دیگر اعلیٰ عسکری حکام اور جوانوں نے میجر طفیل شہید کی مزار پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

عسکری قیادت نے کہا کہ میجر طفیل محمد شہید نے 8 اگست 1958 کو سابق مشرقی پاکستان کے علاقے لکشمی پور سیکٹر میں فرض کی ادائیگی کے دوران دشمن کے ساتھ بہادری سے لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔ انہوں نے غیر متزلزل عزم کا مظاہرہ کرتے ہوئے دشمن کو شدید نقصان پہنچایا اور شدید زخمی ہونے کے باوجود اپنا مشن کامیابی سے مکمل کیا۔ ان کی جرات و سرفروشی پر انہیں نشانِ حیدر سے نوازا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق میجر طفیل محمد شہید کی قربانی سرفروشی کی اعلیٰ مثال اور آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ ہے، مسلح افواج اپنے تمام شہداء کو شاندار خراجِ عقیدت پیش کرتی ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ میجر طفیل نے 8 اگست کو بہادری کی نئی تاریخ رقم کی، انہوں نے سبز ہلالی پرچم کو سرخرو کیا اور ان کے الفاظ آج بھی وطن کے ہر سپاہی کا نعرہ ہیں۔ دشمن کو دندان شکن جواب دینے والے اس عظیم سپوت کی لازوال قربانی کو دلیر قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔

انھوں نے کہا کہ میجر طفیل محمد شہید کی زندگی اور شہادت نہ صرف عسکری تاریخ بلکہ قومی شعور کا روشن باب ہے، جو آنے والی نسلوں کو جرات، عزم اور قربانی کا پیغام دیتا ہے۔

Similar Posts