کیا پینٹ بٹر واقعی ہڈیاں مضبوط کرتا ہے؟

0 minutes, 0 seconds Read

پینٹ بٹر کوئی عام اسپریڈ نہیں ہے۔ اس کی ملائم اور کریمی ساخت اور پروٹین کی مقدار اسے صحت مند انتخاب بناتی ہے جو ہمارے سنیکس کا ذائقہ بڑھاتا ہے اور اسموتھی میں بھی بہترین ثابت ہوتا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ پینٹ بٹرہڈیوں کے لیے بھی فائدہ مند ہو سکتا ہے۔

ہڈیوں کی صحت ہماری مجموعی جسمانی حرکت، طاقت اور زندگی کے معیار کے لیے بہت اہم ہے، خاص طور پر بڑھتی عمر کے ساتھ جب غیر متحرک طرز زندگی اور خراب غذائی عادات کی وجہ سے جوڑوں کا درد اور اوسٹیوپوروسس جیسی بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

تھریڈنگ سے ہیپاٹائٹس کا خطرہ؟ ڈاکٹرز کا بڑا دعویٰ

ورزش اور دیگر احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ ہماری خوراک کا بھی بڑا کردار ہے۔ پینٹ بٹرآسانی سے ہڈیوں کے لیے فائدہ مند غذاؤں کی فہرست میں شامل ہو سکتا ہے۔

پینٹ بٹر کو ذائقے کے ساتھ ساتھ اس کے غذائی فوائد کی بنا پر بھی کافی پسند کیا جاتا ہے۔ اس میں موجومیگنیشیم ہڈیوں کی نشوونما اور مضبوطی کے لیے بہت ضروری ہے، اس کے ساتھ فاسفورس بھی ہوتا ہے جو ہڈیوں اور دانتوں کی صحت کو برقرار رکھتا ہے اور زنک بھی شامل ہے جو ہڈیوں کی مرمت میں مدد دیتا ہے۔

جھلسنے کے زخموں میں خون روکنے والی جدید پٹی تیار

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ “یہ وٹامن بی 6 بھی فراہم کرتا ہے جو ہڈیوں کی مضبوطی اور میٹابولزم کے لیے اہم ہے اور ساتھ ہی پروٹین بھی موجود ہوتا ہے جو ہڈیوں کے ٹشو کی تشکیل اور حفاظت کے لیے لازمی ہے۔ اگرچہ مونگ پھلی کے مکھن میں کیلشیم کم ہوتا ہے، مگر اس کے مجموعی غذائی اجزاء ہڈیوں کی صحت میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

یہ توتھے اس کے غذائی فوائد، اصل سوال یہ ہے کہ کب مقدار حد سے بڑھ جاتی ہے؟

اکثر ہم جب مکھن کا ڈبہ کھولتے ہیں تو خود سے کہتے ہیں صرف ایک چمچ ہی لوں گا، مگر حقیقت میں یہ بہت کم ہوتا ہے!

ماہرین کے مطابق، روزانہ ایک سے دو چمچ پینٹ بٹر سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

پینٹ بٹرمیں مونو ان سیچوریٹڈ اور پالی ان سیچوریٹڈ چکنائیاں ہوتی ہیں جو خراب کولیسٹرول کو کم اور اچھے کولیسٹرول کو بڑھاتی ہیں، مگر زیادہ مقدار وزن بڑھانے کا باعث بن سکتی ہے۔

ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ”مقدار کا انحصار آپ کے مقاصد پر ہے۔“

اگر وزن برقرار رکھنا ہو تو روزانہ ایک سے دو چمچ کافی ہیں۔ وزن بڑھانے کے لیے دو سے تین چمچ فائدہ مند ہو سکتے ہیں اور وزن کم کرنے کے لیے چھوٹے حصے اور زیادہ پروٹین والی، کم کیلوری والی مقدار مناسب رہتی ہے۔

Similar Posts