’جی پی ٹی-5‘ سے صارفین ناخوش، بکواس قرار دے دیا

0 minutes, 0 seconds Read

اوپن اے آئی نے اپنا نیا اور طویل عرصے سے منتظر ماڈل ’جی پی ٹی 5‘ متعارف کرایا۔ کمپنی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے اسے دنیا کا بہترین کوڈنگ اور رائٹنگ ماڈل قرار دیا۔ یہ ماڈل مفت استعمال کے لیے دستیاب ہے اور اسے ’ریزننگ‘ یعنی منطقی سوچ والا ماڈل کہا گیا ہے۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ماڈل کے آنے کے بعد بہت سے تجربہ کار صارفین نے مایوسی کا اظہار کیا۔

ریڈٹ پر ایک سب سے زیادہ اپ ووٹ ہونے والی پوسٹ میں ایک صارف نے اسے ’ہولناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے جوابات بہت مختصر، بے جان اور کم ذاتی انداز والے ہیں، جبکہ پلس یوزرز کو گھنٹے بھر میں پرامپٹس کی حد بھی ختم ہو جاتی ہے۔

اوپن اے آئی نے اعلان کیا ہے کہ تمام پرانے ماڈلز بند کر دیے جائیں گے، جس سے وہ لوگ خاصے ناراض ہیں جو پرانے ورژنز پر کام کے لیے انحصار کرتے تھے۔

انسٹاگرام ’میپ فیچر‘ سے پرائیویسی کے خدشات پیدا ہوگئے

بعض صارفین کا کہنا ہے کہ ’جی پی ٹی 5‘ پہلے ماڈلز کے مقابلے میں کوئی بڑا قدم آگے نہیں بلکہ کچھ پہلوؤں میں پیچھے ہٹ گیا ہے۔ کئی لوگوں کو لگتا ہے کہ کمپنی نے ماڈل کو چلانے کے اخراجات کم کرنے کے لیے اسے محدود کیا ہے، کیونکہ بڑے ماڈلز کو چلانا بجلی اور وسائل کے لحاظ سے بہت مہنگا اور ماحول کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔

کچھ صارفین نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ یہ ماڈل ’اوپن اے آئی کا ورژن شِرنک فلیشن‘ ہے، یعنی کم معیار کے ساتھ نیا ورژن بیچنا۔ گویا کمپنی، جو کہ 500 ارب ڈالر کی قدرو قیمت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ممکن ہے کہیں نہ کہیں کٹوتیاں کر رہی ہو۔’

اوپن اے آئی نے ’جی پی ٹی-5‘ لانچ کردیا، نئے فیچرز کیا ہیں؟

پروگرامرز نے شکایت کی کہ کوڈنگ کے زیادہ تر ٹیسٹس میں کوئی خاص بہتری نظر نہیں آئی۔ تاہم ایک تحقیقاتی ادارے METR نے کہا کہ جی پی ٹی 5 اتنا طاقتور نہیں کہ تحقیق میں خطرناک حد تک تیزی پیدا کرے، جو ایک طرح سے اطمینان بخش بات ہے۔

اس وقت سب سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والی پوسٹوں میں سے جی پی ٹی 5 ریڈٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے، ’جی پی ٹی-5 انتہائی ناقص ہے۔‘

تاہم، سیم آلٹ مین کا کہنا ہے کہ یہ کمپنی کا سب سے ذہین ماڈل ہے اور اس کی اصل توجہ زیادہ سے زیادہ لوگوں تک فائدہ پہنچانے اور اسے سستا رکھنے پر ہے۔ وہ وعدہ کرتے ہیں کہ آنے والے وقت میں اس سے بھی زیادہ ذہین ماڈلز پیش کیے جائیں گے۔

Similar Posts