بھارتی دارالحکومت کو ’کُتّوں‘ سے خالی کرانے کا فیصلہ

0 minutes, 0 seconds Read

سپریم کورٹ آف انڈیا نے ”دہلی این سی آر“ کے تمام رہائشی علاقوں سے آوارہ کتوں کو فوری طور پر ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس عمل میں رکاوٹ ڈالنے والے کسی بھی فرد یا تنظیم کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔

عدالت کا یہ اہم فیصلہ حالیہ دنوں میں کتوں کے کاٹنے اور ریبیز سے ہونے والی اموات کے بڑھتے واقعات کے بعد سامنے آیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس آر مہادیون پر مشتمل بینچ نے کیس کی سماعت کے دوران کہا کہ یہ اقدام عوامی مفاد میں ہے اور کسی قسم کے جذباتی موقف کو اس میں شامل نہیں کیا جانا چاہیے۔

عدالت نے حکم دیا کہ دہلی، نوئیڈا، غازی آباد اور گڑگاؤں سمیت این سی آر کے تمام مقامی ادارے فوری طور پر ڈاگ شیلٹرز قائم کریں، کتوں کو وہاں منتقل کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ انہیں دوبارہ نہ چھوڑا جائے۔

عدالت نے واضح کیا کہ آوارہ کتوں کو اپنانے (adoption) کی اجازت نہیں دی جائے گی، تاکہ انہیں پناہ گاہوں میں منتقل کرنے کے عمل میں رکاوٹ نہ ہو۔ شیلٹرز میں تربیت یافتہ عملہ، نس بندی اور ویکسینیشن کی سہولت، اور کتوں کے فرار کو روکنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی موجودگی لازمی قرار دی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ہی ڈاگ بائٹ کے واقعات کی اطلاع کے لیے ہیلپ لائن قائم کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔

سماعت کے دوران ایڈیشنل سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بتایا کہ کتوں کی منتقلی کے لیے جگہ مختص کی گئی تھی لیکن جانوروں کے حقوق کے کارکنوں نے اس پر اسٹے آرڈر لے لیا تھا۔

اس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جانوروں کے تحفظ کے نام پر بچوں اور شہریوں کی جان خطرے میں نہیں ڈالی جا سکتی۔

بلدیاتی اداروں کے مطابق جنوری سے جون 2025 کے دوران دہلی میں ریبیز کے 49 کیسز اور 35 ہزار 198 جانوروں کے کاٹنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق ریبیز ہر سال دنیا بھر میں تقریباً 60 ہزار جانیں لیتی ہے جن میں سے 36 فیصد اموات بھارت میں ہوتی ہیں۔

Similar Posts