بھارت کا مسلمان طالب علم نائب صدر کا الیکشن لڑنے کے لیے میدان میں آگیا

0 minutes, 0 seconds Read

بھارت میں اگلے ماہ 9 ستمبر کو نائب صدر کا انتخاب ہو رہا ہے جس کے لیے ایک مسلمان طالب علم نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق، گزشتہ ماہ موجودہ نائب صدر جگدیپ دھنکھر کے مستعفی ہونے کے بعد نائب صدر کا عہدہ خالی ہوا تھا، جس کے لیے اب نئے امیدوار کاغذات نامزد کر رہے ہیں۔

اس انتخاب میں حصہ لینے والے ایک غیر متوقع امیدوار، جلال الدین، راجھستان کے جیسلمیر علاقے سے تعلق رکھتے ہیں اور صحافت کے طالب علم ہیں۔

جلال الدین نے گزشتہ روز کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے لیے ضلع کلکٹر کے دفتر کا رخ کیا، جہاں انہوں نے تمام ضروری رسمی کارروائیاں مکمل کیں۔

انہوں نے 15,000 روپے نقد جمع کر کے رسید حاصل کی، جس کے بعد ان کی نامزدگی کی فائل کا آغاز ہوا۔

تاہم، جلال الدین کے لیے ابھی باضابطہ طور پر الیکشن لڑنے کے لیے دیگر دستاویزات کی تکمیل اور تجویز کنندہ و حمایتی کی ضرورت ہے۔

جلال الدین اگلے تین دنوں میں یہ کارروائیاں مکمل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس کے بعد وہ اپنے کاغذات نامزدگی الیکشن کمیشن میں جمع کرائیں گے تاکہ ان کی امیدواری کو سرکاری طور پر تسلیم کیا جا سکے۔

جلال الدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد صرف جیت یا ہار نہیں بلکہ ہندوستان کے جمہوری عمل میں حصہ لینا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نائب صدر کے عہدے کے لیے ان کی یہ نامزدگی ایک طویل المدتی سیاسی عزم کا حصہ ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ عام شہریوں کو سیاست میں حصہ لینے کے لیے حوصلہ افزائی ملے، تاکہ وہ جمہوریت کی مضبوطی میں اپنا کردار ادا کر سکیں۔

جلال الدین کی سیاسی سرگرمیاں صرف اس امیدوار تک محدود نہیں ہیں۔ وہ جے پور کی ہری دیو جوشی یونیورسٹی میں صحافت کے طالب علم ہیں اور طلبہ کی سیاسی سرگرمیوں میں بھی بھرپور حصہ لیتے ہیں۔

جلال الدین نے اس سے قبل وارڈ پنچ، ریاستی اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات کے لیے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ تاہم، اس بار ان کی نظریں نائب صدر کے انتخاب پر مرکوز ہیں، جو ان کے سیاسی کیریئر کا نیا اور اہم موڑ ہے۔

Similar Posts