ملک بھر میں پاکستانی قوم آج ملی جوش و جذبے کے ساتھ اپنا اٹھہترواں یوم آزادی منا رہی ہے۔ دن کا آغاز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اکتیس اور صوبائی دارالحکومتوں میں اکیس، اکیس توپوں کی سلامی سے ہوا، جبکہ نماز فجر میں ملک کی ترقی، خوشحالی اور سلامتی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔
آج یومِ آزادی کے ساتھ ساتھ بھارت کے خلاف تاریخی فتح کی یاد کے ساتھ جشن آزادی منایا جا رہا ہے۔
رات گئے ملک کے مختلف شہروں میں شہری جشن آزادی منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے، ریلیاں نکالی گئیں اور سبز ہلالی پرچموں کی بہار چھا گئی۔
کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت ملک بھر میں شاندار آتش بازی اور چراغاں کا اہتمام کیا گیا، گلی کوچے سبز و سفید روشنیوں میں نہا گئے۔
مزارِ قائد پر گارڈز کی تبدیلی
کراچی میں مزار قائد پر گارڈ کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں پاک نیول اکیڈمی کے چاق و چوبند کیڈٹس نے اعزازی گارڈ کے فرائض سنبھالے۔
کمانڈنٹ پاک نیول اکیڈمی کموڈور تصور اقبال تقریب کے مہمان خصوصی تھے، جنہوں نے مزار قائد پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
مزارِ اقبال پر گارڈز کی تبدیلی
لاہور میں بھی مزار اقبال پر بھی گارڈ کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوئی جہاں پاک فوج کے دستے نے اعزازی فرائض انجام دیے۔
پاک رینجرز اور فوج کے دستے نے مزار اقبال پر سلامی پیش کی جبکہ شہریوں اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کے اختتام پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے گئے اور ملک و قوم کی سلامتی کے لیے دعا کی گئی۔
صدر مملکت اور وزیراعظم کی قوم کو آزادی کی اٹھہترویں سالگرہ کی مبارکباد
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم نے قوم کو آزادی کی اٹھہترویں سالگرہ کی مبارکباد پیش کی ہے۔ اپنے خصوصی پیغامات میں دونوں رہنماؤں نے کہا کہ آج کا دن ہمیں اس جرات، اتحاد اور قربانیوں کی یاد دلاتا ہے جو ہمارے بزرگوں نے ایک آزاد وطن کے حصول کے لیے دی۔
وزیراعظم اور صدر مملکت نے قائداعظم محمد علی جناح اور تحریکِ پاکستان کے تمام کارکنان کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس سال ہم یومِ آزادی بڑے افتخار اور ایک تازہ امید کے ساتھ منا رہے ہیں۔ حال ہی میں ہماری قوم نے بیرونی جارحیت کے جواب میں اپنی طاقت اور اتحاد کا شاندار مظاہرہ کیا، معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص میں حاصل ہونے والی فتح ہماری تاریخ کا ایک سنہری باب ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔
صدر مملکت نے بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے حصول تک ان کی غیر متزلزل سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
دونوں رہنماؤں نے قوم پر زور دیا کہ اتحاد، قربانی اور حب الوطنی کے جذبے کو ہمیشہ زندہ رکھا جائے تاکہ پاکستان ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن رہے۔
اسلام آباد میں مرکزی تقریب
اسلام آباد میں جشن آزادی اور معرکہ حق کی عظیم فتح کے موقع پر جناح اسپورٹس اسٹیڈیم میں شاندار اور رنگارنگ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں صدر مملکت، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے شرکت کی۔
تقریب میں اعلیٰ عسکری قیادت کے ساتھ دوست ممالک کے سفراء بھی موجود تھے۔
تقریب میں تینوں مسلح افواج پر مشتمل بینڈ نے مارچ پاسٹ کیا، جبکہ علم بردار دستے کے مارچ پاسٹ پر حاضرین نے کھڑے ہو کر قومی پرچم کو سلامی پیش کی۔
پاک فضائیہ کے شاہینوں نے فضا سے سلامی دی اور پورا اسٹیڈیم نعرہ تکبیر کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھا۔
تقریب میں پاک فوج، بحریہ اور فضائیہ کے دستوں کے ساتھ ساتھ پنجاب رینجرز، ایف سی اور ایس ایس جی کمانڈوز نے بھی شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا۔
آذربائیجان اور ترکیہ کی مسلح افواج کے دستوں نے خصوصی طور پر پریڈ میں شرکت کر کے پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
تینوں مسلح افواج پر مشتمل بینڈ نے ملی نغموں کی دھنیں بکھیر کر شرکاء کو محظوظ کیا اور خوبصورت فارمیشنز پیش کیں۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شاندار جشن
کراچی میں بھی یوم آزادی اور معرکہ حق کی کامیابی کا جشن بھرپور انداز میں منایا گیا۔ نیشنل اسٹیڈیم ملی نغموں سے گونج اٹھا، جہاں سندھ حکومت کے زیر اہتمام تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، صوبائی وزراء اور عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
معروف گلوکار سجاد علی اور حدیقہ کیانی نے اپنے مقبول گیت پیش کر کے سماں باندھ دیا، جبکہ لوک فنکار طفیل سنجرانی اور کیفی خلیل کے گانوں پر شرکاء جھوم اٹھے۔
ڈی جے ثقلین کی پرفارمنس نے بھی ماحول کو مزید گرما دیا۔ تقریب میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور پاک فوج کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔