غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف، برطانیہ، سوئیڈن، فن لینڈ اور اسرائیل میں احتجاجی مظاہرے

0 minutes, 0 seconds Read

فلسطینی عوام پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا کے مختلف ممالک میں احتجاجی مظاہرے ہوئے، برطانیہ، فن لینڈ، سوئیڈن اور حتیٰ کہ اسرائیل کے اندر بھی عوام سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا مطالبہ۔

برطانیہ میں رائل ایئر فورس بیس کے باہر سینکڑوں افراد نے احتجاج کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی فوری بند کی جائے۔

عالمی میڈیا کے مطابق اسٹاک ہوم کی اوڈن پلان اسکوائر میں مظاہرین جمع ہوئے جہاں انہوں نے غزہ اور مغربی کنارے پر اسرائیل کی جارحیت اور صحافیوں کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی۔

ملک بھر میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج مظاہرے اور ریلیاں

مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھائے رکھے اور القاعدہ کے ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تصاویر بھی دکھائیں۔ سیاہ لباس میں ملبوس مظاہرین نے علامتی تابوت بھی اٹھا کر ہلاک ہونے والے صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

گذشتہ ہفتے غزہ شہر میں القاعدہ کے صحافیوں انس شریف اور محمد قریقع سمیت تین کیمرہ آپریٹرز اور ایک آزاد رپورٹر اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئے تھے، جس نے صحافیوں کے خیمے کو نشانہ بنایا تھا۔ اس حملے کے بعد غزہ میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد 238 ہو گئی ہے۔

سوئیڈن میں فلسطینی صحافیوں کی یاد میں مارچ کیا گیا جو اسرائیلی فوج کے حملوں میں شہید ہو چکے ہیں۔ مظاہرین نے غزہ میں نسل کشی بند کرنے اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

نیویارک اور لندن میں فلسطینیوں کے حق میں بڑے مظاہرے

آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں ہزاروں صحت کارکنوں نے رائل کالج آف سرجنز سے ایک مارچ نکالا، جس میں انہوں نے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور اپنے محصور ساتھیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر صحت کارکنوں نے فلسطینی پرچم اٹھائے اور غزہ میں مارے گئے صحت کارکنوں کی تصاویر کے ساتھ خاموشی سے مارچ کیا۔

اسکاٹ لینڈ کے شہر گلاسگو میں بھی لوگ فلسطینیوں کے حق میں سڑکوں پر نکلے۔ ہاؤسنگ سیکرٹری میری میکالن بھی مظاہرین میں شامل تھیں اور انہوں نے ”فلسطین کے لیے امن ابھی“ کا نعرہ بلند کیا۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ”یہ مظالم بند ہونے چاہئیں، اور ہمیں نسل کشی کے خلاف آواز اٹھانی ہوگی۔“

سڈنی: فلسطین کے حق میں بڑا احتجاج، ہاربر برج پر عوام کا سمندر، ویڈیو وائرل

فن لینڈ میں فلسطین حامیوں نے ایک اسلحہ ساز کمپنی کے دفتر کے شیشوں پر سرخ رنگ پھینک کر اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

انگلینڈ کے نورویچ میں فلسطین ایکشن کے حق میں مظاہرے کے دوران 13 افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا، جبکہ لندن میں گزشتہ ہفتے 500 سے زائد افراد کو احتجاج کے دوران حراست میں لیا گیا تھا۔

سعودی عرب کی فلسطینیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کرنے کی امریکی تجویز مسترد

بکنگھم شائر میں ہزاروں افراد نے رائل ایئر فورس کے ہائی وائی کامب بیس کے گرد احتجاج کیا اور برطانیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ اپنی فوجی تعاون ختم کرے۔

دوسری جانب اسرائیل کے اندر بھی ہزاروں افراد حکومت کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ تل ابیب میں مظاہرین نے فوجی ہیڈکوارٹرز کے باہر احتجاج کیا اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس سے معاہدہ کرنے کا مطالبہ کیا۔

فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کی جارحیت اب تک 61,900 سے زائد افراد کی جان لے چکی ہے۔ گزشتہ نومبر میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآف گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کی ہیں۔

Similar Posts