محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی میں آج اور کل مزید بارش اور اربن فلڈنگ کی وارننگ کے پیشِ نظر شہر بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ شہرِ قائد میں طوفانی بارش، کرنٹ لگنے، دیواریں گرنے سمیت حادثات میں ابتک 12 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
منگل کے روز سے ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد شہر کی بیشتر سڑکیں تاحال پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں۔ شارع فیصل، نیو ٹاؤن، کارساز، صدر، ایمپریس مارکیٹ اور دیگر علاقوں میں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں رات گئے تک پھنسی رہیں۔ سڑکوں پر پانی جمع رہنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اورنگی ٹاؤن میں 3 منزلہ عمارت منہدم، 7 افراد زخمی
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں تین منزلہ عمارت گرنے سے کم از کم سات افراد زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں کو ملبے سے نکال لیا گیا ہے، جن میں ایک شخص جھلسنے کے باعث شدید زخمی ہوا۔
ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے شبہ ہے کہ عمارت میں گیس لیکیج موجود تھی، اور جب پنکھے کا سوئچ آن کیا گیا تو دھماکے کے ساتھ عمارت زمین بوس ہو گئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مزید چھان بین جاری ہے، جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اور کرائم سین یونٹ کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
کمشنر کراچی طارق مستوئی کے مطابق متاثرہ عمارت خستہ حال تھی، جس میں ایک سیاسی جماعت کا دفتر قائم تھا، تاہم کسی کی مستقل رہائش نہیں تھی۔ مزید حقائق جلد سامنے آنے کی توقع ہے۔
متعدد سڑکوں پر پانی تاحال جمع، آمدورفت متاثر
طوفانی بارش کے بعد آج شہرمیں معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے۔ کئی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کر رہی ہیں جبکہ ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہے۔ نشیبی علاقوں میں بھی پانی جمع ہے ڈی واٹرنگ پمپس کے ذریعے نکاسی آب کا عمل جاری ہے۔
ایم اے جناح روڈ، اردو بازار، ناظم آباد، جہانگیر روڈ، صفورا چورنگی، ناتھا خان اور ڈرگ روڈ انڈر پاس سمیت کئی مقامات پر آمد و رفت معطل ہے۔ گورنر ہاؤس، سندھ اسمبلی، بولٹن مارکیٹ اور ایوان صدر روڈ پر بھی پانی موجود ہے۔
شہر میں بارش کی نکاسی آب کے لئے مستعد میئر کراچی کے اپنے ہی دفتر میں پانی بھر گیا، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی بلڈنگ زیر آب آگئی۔
مختلف علاقوں میں گزشتہ روز سے معطل بجلی بحال نہ ہوسکی
24 گھنٹوں کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہے، خاص طور پر ملیر، ماڈل کالونی، لیاقت آباد، بلدیہ، کورنگی اور سرجانی میں بجلی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ گلستان جوہر، ابو الحسن اصفہانی روڈ، اور ماڈل کالونی میں بھی کئی گھنٹوں سے بجلی بند ہے۔
گلستان جوہر کے متعدد بلاکس، محمود آباد، اخترکالونی، منظورکالونی، ڈیفنس ویو، ملیر عالمگیرسوسائٹی سمیت شہر کے مخلتف علاقوں میں گزشتہ روز سے ہی بجلی معطل ہے۔
پی ٹی سی ایل اور یوفون کی سروسز پر ڈیٹا رابطے کے مسائل کے باعث صارفین کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے، ترجمان پی ٹی سی ایل کے مطابق ٹیمیں سروسز کی جلد از جلد بحالی کیلئے مستعدی سے کام کر رہی ہیں اور اس تکلیف کیلئے صارفین سے معذرت خوا ہیں۔
موسلادھار بارش کے بعد شہر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز بھی متاثر ہے۔
میئر کراچی کی اپیل پر شہریوں کا ردِ عمل
کراچی میں آج دوپہر سے دوبارہ تیز بارش کی پیشگوئی ہے۔ میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور اگر بارش شروع ہو جائے تو جہاں ہیں وہیں رک جائیں، چاہے وہ آپ کا دفتر ہو یا گھر۔
شہریوں نے سماجی رابے کی ویب سائیٹ ایکس پر میئر کراچی کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ مرتضیٰ بھائی آپ بھی احتیاطاً گھر پر رہیں اور وہاں سے خشکی والی ویڈیوز اپلوڈ کرتے رہیں۔
خاتون صارف نے کہا کہ جو کل کی گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں کم از کم ان کو نکالیں اور خدا کا واسطہ ہے ہیوی ٹریفک کو ملیر ہالٹ والے روڈ کے بجائے متبادل روڈ سے گزرنے کی ہدایت کریں جو میمن گوٹھ سے سپر ہائی وے نکلتا ہے۔ ان ٹرالرز اور کنٹینرز نے زندگی اجیرن کی ہے۔
کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں بارش کے ریکارڈ اعداد و شمار
کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، جس کے باعث مختلف علاقوں میں شدید بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ سب سے زیادہ بارش گلشن حدید میں 178 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، جبکہ کیماڑی میں 173، ایئرپورٹ پر 163 اور جناح ٹرمینل پر 154 ملی میٹر بارش ہوئی۔
اسی دوران سرجانی ٹاؤن میں 151، ناظم آباد میں 149، نارتھ کراچی میں 148، موسمیات کے مرکز میں 145 اور فیصل بیس میں 133 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ اولڈ سٹی ایریا میں 163 اور گلشن معمار میں 102 ملی میٹر بارش ہوئی، جس سے شہر کے مختلف حصوں میں پانی جمع ہونے اور ٹریفک کی مشکلات کا سامنا رہا۔
وزیر بلدیات سعید غنی کا مختلف علاقوں کا دورہ
کراچی میں بارش کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے کلفٹن، پی آئی ڈی سی، سپریم کورٹ اور پاکستان چوک سمیت متعدد مقامات پر نکاسی آب کے کاموں کا جائزہ لیا۔
دورے کے دوران سعید غنی نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ جن سڑکوں پر اب بھی پانی جمع ہے وہاں فوری مشینری لگا کر نکاسی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ایم ڈی سے رابطہ کر کے ہدایت دی کہ جن علاقوں میں بارش کے باعث کچرا جمع ہو گیا ہے، ان کی فوری صفائی کی جائے۔
وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ انتظامیہ، بلدیاتی عملہ اور منتخب نمائندے سڑکوں پر موجود ہیں اور نکاسی کا کام جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ بارش کے بعد کوئی کام نہیں ہو رہا، البتہ کچھ پوائنٹس پر نکاسی میں مشکلات ضرور درپیش تھیں، جن کی نشاندہی کے بعد اب وہاں بھی ڈی واٹرنگ پمپس لگا دیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کا شہر کا ہنگامی دورہ، نکاسی آب تیز کرنے کی ہدایت
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بارش کے بعد گذشتہ رات کراچی کا ہنگامی دورہ کیا اور مختلف علاقوں میں نکاسی آب کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ شارع فیصل پر انہیں بریفنگ دی گئی کہ سڑک سے پانی نکال دیا گیا ہے، تاہم کچھ خراب گاڑیاں اور کچرا اب بھی موجود ہے۔
وزیراعلیٰ نے پولیس کو ہدایت دی کہ سڑک پر کھڑی گاڑیوں کی حفاظت یقینی بنائی جائے، جبکہ ڈی آئی جی ٹریفک کو حکم دیا کہ کارساز کے مقام پر کھڑی گاڑیاں فوری طور پر لفٹ کروائی جائیں۔
مراد علی شاہ نے پرانی سبزی منڈی، نیو ٹاؤن، کشمیر روڈ، ایمپریس مارکیٹ، صدر اور زیب النسا اسٹریٹ کا بھی دورہ کیا اور واٹر بورڈ و بلدیاتی اداروں کو صفائی و نکاسی آب کے عمل کو فوری طور پر تیز کرنے کی ہدایت دی۔
گورنر سندھ اور ڈاکٹر فاروق ستار کا ردعمل
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے حالیہ بارشوں کے بعد شہر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”آج کراچی کی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔“ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ بارش کے دوران شہری بے بس نظر آئے اور دنیا کے کسی میگا سٹی میں ایسا نہیں ہوتا جیسا کراچی میں ہوا۔
گورنر سندھ نے زور دیا کہ تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہوگا، جبکہ مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ آگے آئیں اور متاثرہ شہریوں کی مدد کریں۔
دوسری جانب سینئر سیاستدان ڈاکٹر فاروق ستار نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی کو مکمل طور پر آفت زدہ علاقہ نہ قرار دیا جائے، لیکن شہر کے شہریوں کو ریلیف ضرور دیا جائے۔ انہوں نے کراچی کو ٹیکس میں چھوٹ دینے کی تجویز پیش کی، تاکہ شہریوں کو معاشی طور پر سہارا دیا جا سکے۔
پاک فوج اور رینجرز شہریوں کی مدد میں پیش پیش
بارش کے بعد کی صورتحال میں پاک فوج اور سندھ رینجرز کے جوان شہریوں کی مدد کے لیے میدان میں اتر آئے۔ اہم شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی بحال کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا، جبکہ خراب گاڑیوں کو کنارے لگانے اور متاثرہ افراد کی مدد کی۔
پاک فوج کی مکینیکل ٹیم نے سڑکوں پر موجود کئی خراب گاڑیوں کو مرمت کر کے چلنے کے قابل بنایا، جس سے ٹریفک کی روانی میں بہتری آئی اور شہریوں کی مشکلات میں کمی آئی۔