خیبرپختونخوا حکومت کا نیا ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ، چیف سیکرٹری نے تصدیق کردی

0 minutes, 0 seconds Read

خیبرپختونخوا حکومت نے چند روز قبل حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر کی جگہ نیا ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ نے نیا ہیلی کاپٹر خریدنے کے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ قدرتی آفات سمیت دیگر کاموں کے لیے ہیلی کاپٹر کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ مہمند میں ہیلی کاپٹر گرنے کے بعد حکومت کے پاس صرف ایک ہیلی کاپٹر رہ گیا ہے، اس لیے دوسرا ہیلی کاپٹر خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ ہیلی کاپٹر 15 اگست کو باجوڑ ریلیف آپریشن کے دوران سرکاری ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوا تھا، جس میں 2 پائلٹ سمیت عملے کے 5 افراد شہید ہوئے تھے۔

دوسری جانب سرکاری ذرائع نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے ہیلی کاپٹر حادثے کے شہداء کے لیے خصوصی پیکج کی منظوری دے دی ہے۔ شہداء کے لواحقین کو پولیس کے برابر شہداء پیکج دیا جائے گا۔

دونوں پائلٹس کے لواحقین کو 2،2 کروڑ روپے کا پیکج دیا جائے گا جبکہ فلائٹ انجنیئر سلیم کے ورثاء کو ڈیڑھ کروڑ روپے اور 2 کریو چیفس کے لواحقین کو ایک، ایک کروڑ روپے دیے جائیں گے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے تمام عملہ کنٹریکٹ ملازمین پر مشتمل تھا۔ پائلٹس میں کرنل ریٹائرڈ شاہد سلطان اور آفتاب شامل تھے۔

ذرائع کے مطابق دونوں پائلٹس کے ورثاء کو اسکیل انیس پولیس افسر کے برابر شہداء پیکج دیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہیلی کاپٹر عملے نے دوسروں کے لیے اپنی جانیں قربان کیں، یہ ہمارے اصل ہیرو ہیں اور ان کی قربانی تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت شہداء کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی اور انہیں خصوصی پیکج دیا جائے گا۔

خیبرپختونخوا میں سیلاب سے آبپاشی نظام کو پہنچنے والے نقصانات کی رپورٹ

محکمہ آبپاشی خیبرپختونخوا نے سیلاب سے آبپاشی نظام کو پہنچنے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق صوبے کے آبپاشی نظام کو مجموعی طور پر 10 ارب 254 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔ چارسدہ میں آبپاشی نظام کو سب سے زیادہ ایک ارب اکہتر کروڑ روپے کا نقصان ہوا جہاں سیلابی ریلوں نے نہ صرف آبپاشی نظام اور واٹر کورسز کو متاثر کیا بلکہ دریائے سوات اور دریائے کابل کے کنارے بندھ بھی ٹوٹ گئے۔ اس کے علاوہ تقریباً 6 کلو میٹر حفاظتی بندھ اور ریٹیننگ والز بھی بہہ گئیں۔

بٹ گرام میں سیلاب کے باعث ایک ارب 68 کروڑ روپے سے زائد نقصان ریکارڈ کیا گیا، جہاں کئی سیلابی پشتے تباہ ہوئے اور کھیتوں کو پانی دینے والا نظام بھی مکمل طور پر متاثر ہوا۔ سول ایریگیشن نہریں بھی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئیں۔

مانسہرہ میں ایریگیشن انفراسٹرکچر کو ایک ارب 42 کروڑ روپے کا نقصان ہوا جبکہ شانگلہ میں کئی نہریں اور حفاظتی پشتے تباہ ہوئے جس سے ایک ارب 12 کروڑ روپے کا نقصان ریکارڈ ہوا۔

ایبٹ آباد میں فلڈ پروٹیکشن وال سیلابی ریلے میں بہہ گئی، جس کے نتیجے میں تقریباً 43 کروڑ 50 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

اسی طرح باجوڑ میں مختلف مقامات پر کھیتوں کو پانی پہنچانے والا پورا نظام متاثر ہوا جبکہ متعدد حفاظتی پشتے بھی سیلاب کی نذر ہوگئے، جس سے 39 کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

بونیر میں فلڈ پروٹیکشن وال اور نہریں متاثر ہوئیں جن سے 9 کروڑ 30 لاکھ روپے کا نقصان ریکارڈ کیا گیا۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں سیلاب کے باعث آبپاشی نظام کو 60 کروڑ 90 لاکھ روپے کا نقصان پہنچا جبکہ بنوں میں بھی ایریگیشن انفراسٹرکچر کو 3 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

Similar Posts