ایران کے شورش زدہ جنوب مشرقی صوبے سیستان بلوچستان میں ایک دہشت گرد حملے میں 5 پولیس اہلکارجاں بحق ہو گئے۔
ایرانی خبر رساں ادارے فارس نے کے مطابق واقعہ جمعے کے روز ایرانشہر کے قریب پیش آیا۔
پولیس کے مطابق حملہ اس وقت کیا گیا جب اہلکار معمول کے گشت پر تھے۔ نامعلوم حملہ آوروں نے دو پولیس یونٹس کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کے نتیجے میں پانچ اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔
فارس نیوز ایجنسی نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ”اس دہشت گردانہ حملے میں امن اور سلامتی کے پانچ محافظ شہید ہو گئے۔“
واقعے کے بعد ایرانی میڈیا نے گولیوں سے چھلنی ایک پولیس پک اپ کی تصویر بھی شائع کی ہے جس کے قریب اہلکاروں کی لاشیں زمین پر پڑی دیکھی جا سکتی ہیں۔
پولیس نے کہا ہے کہ حملہ آوروں کی شناخت اور گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے۔
تاحال کسی گروہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم ایرانی حکام عام طور پر ایسے حملوں کا الزام سنی شدت پسند تنظیموں پر عائد کرتے ہیں، جن میں جیش العدل بھی شامل ہے، جسے ایران اور امریکا دونوں دہشت گرد تنظیم قرار دے چکے ہیں۔
سیستان بلوچستان ایران کا وہ صوبہ ہے جو پاکستان اور افغانستان کی سرحد کے قریب واقع ہے، اور جہاں طویل عرصے سے شدت پسند گروہوں، منشیات فروشوں اور علیحدگی پسند عناصر کے ساتھ سیکیورٹی فورسز کی جھڑپیں جاری ہیں۔ یہ صوبہ سنی مسلمان بلوچ اقلیت کا گڑھ اور ایران کے پسماندہ ترین علاقوں میں شمار ہوتا ہے۔